13

کیا حمل کے ٹھرنے کے بعد اس کا ضایع کرنا جایز ہے؟

  • News cod : 28626
  • 29 ژانویه 2022 - 8:42
کیا حمل کے ٹھرنے کے بعد اس کا ضایع کرنا جایز ہے؟
حمل ٹھرنے کے بعد ضایع کرنا جایز نہیں ہے مگر یہ کہ ماں کے لیے ضرر رکھتا ہو یا شدید مشقت کا باعث ہو جو معمولا قابل تحمل نہیں ہے، گر چہ یہ مشقت پیدا ہونے کے بعد اس کے پالنے کے حوالے سے ہو تو اس صورت میں روح آنے سے پہلے ضایع کر سکتے ہیں، اور اگر روح آچکی ہو جایز نہیں ہے،گر چہ بنا بر احتیاط واجب مشقت شدید اور ضرر رکھتا ہو اور اگر ماں مستقیم طور پے حمل کو ضایع کرے تو اس پر دیا واجب ہے، اور اسے چاہیٔے کہ باپ یا دوسرے وارثوں کو دیا دے، اور اگر خود باپ ضایع کرے تو اس پر واجب ہے اور وہ ماں یا دوسرے وارثوں کو دیا دے گا، اور اگر ڈاکٹر گرا رہا ہے تو اس پر واجب ہے گر چہ اس نے یہ کام ماں باپ کی درخواست سے ہی کیوں نہ کیا ہو، مگر یہ کہ ڈاکٹر کو وارث معاف کر دیں۔

سوال: کیا حمل کے ٹھرنے کے بعد اس کا ضایع کرنا جایز ہے؟
جواب: حمل ٹھرنے کے بعد ضایع کرنا جایز نہیں ہے مگر یہ کہ ماں کے لیے ضرر رکھتا ہو یا شدید مشقت کا باعث ہو جو معمولا قابل تحمل نہیں ہے، گر چہ یہ مشقت پیدا ہونے کے بعد اس کے پالنے کے حوالے سے ہو تو اس صورت میں روح آنے سے پہلے ضایع کر سکتے ہیں، اور اگر روح آچکی ہو جایز نہیں ہے،گر چہ بنا بر احتیاط واجب مشقت شدید اور ضرر رکھتا ہو اور اگر ماں مستقیم طور پے حمل کو ضایع کرے تو اس پر دیا واجب ہے، اور اسے چاہیٔے کہ باپ یا دوسرے وارثوں کو دیا دے، اور اگر خود باپ ضایع کرے تو اس پر واجب ہے اور وہ ماں یا دوسرے وارثوں کو دیا دے گا، اور اگر ڈاکٹر گرا رہا ہے تو اس پر واجب ہے گر چہ اس نے یہ کام ماں باپ کی درخواست سے ہی کیوں نہ کیا ہو، مگر یہ کہ ڈاکٹر کو وارث معاف کر دیں۔
حمل ضایع کرنے کا دیا:
۵۲۵۰ مثقال چاندی اگر لڑکا ہو اور اس میں جان آچکی ہو، اور اس کا نصف اگر لڑکی ہو اور جان چکی ہو۔
۱۰۵ مثقال چاندی اگر نطفہ ہو۔
۲۱۰ مثقال چاندی اگر خون جامد ہو۔
۳۱۵ مثقال چاندی اگر گوشت ہو۔
۴۲۰ مثقال چاندی اگر ہڈی ہو۔
۵۲۵ مثقال چاندی اگر پورا بدن بن چکا ہو، اور بنا بر احتیاط واجب جان نہ آنے سے پہلے لڑکے اور لڑکی میں فرق نہیں ہے۔
اور کفارہ بھی اس شخص پے ہے جو مستقیم طور پے ضایع کر رہا ہے گر چہ اس میں روح نہیں آئی ہو،اور اس کا کفارہ یہ ہیکہ۲ مہینہ پے در پے روزہ رکھے ، ۶۰ فقیر کو کھانا کھلاۓ ہر فقیر کو ۷۵۰ گرام روٹی ،چاول اور اس جیسی چیز دے۔
روح چوتھے مہنے میں آجاتی ہے مگر یہ کہ جدید وسائل کے ذریعے خلاف ثابت ہو، لیکن اگر ماں مجبور ہو کہ روح آنے سے پہلے بچے کو ضایع کرے تو اس پر کفارہ نہیں ہے۔

 

حوالہ:

https://www.sistani.org/urdu/qa/search/336715/

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=28626