8

امیر المومنین علیہ السلام نے عدل الہی کے قیام کے لیے ہی حکومت کو ہاتھ میں لیا،علامہ عارف واحدی

  • News cod : 29835
  • 20 فوریه 2022 - 11:05
امیر المومنین علیہ السلام نے عدل الہی کے قیام کے لیے ہی حکومت کو ہاتھ میں لیا،علامہ عارف واحدی
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر حجۃ الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی نے کہا: حضرت علی علیہ الصلاۃ والسلام کے نزدیک دنیا پر حکومت کرنے کی اہمیت صرف تب ہے جب ایک حکمران معاشرے میں عدل اجتماعی کے قیام کے لئے جدوجہد کرے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر حجۃ الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی نے کہا: حضرت علی علیہ الصلاۃ والسلام کے نزدیک دنیا پر حکومت کرنے کی اہمیت صرف تب ہے جب ایک حکمران معاشرے میں عدل اجتماعی کے قیام کے لئے جدوجہد کرے۔

انہوں نے کہا: امیر المومنین علیہ السلام نے عدل الہی کے قیام کے لیے ہی حکومت کو ہاتھ میں لیا اور ان کی ساری زندگی نظام عدل اور عدل الہی کے سسٹم کو رواج دینے اور اس کے نفاذ کے لیے محنت و جدوجہد سے مرقع ہے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر نے کہا: امیرالمومنین علیہ السلام کو عدل الہی کے قیام کے لیے اندرونی اور بیرونی سازشوں کا سامنا کرنا پڑا اور یہ سب صرف اور صرف اس لئے تھا کہ وہ نظام عدل سے ہٹ کر کسی قسم کا کوئی قدم اٹھانے کے لیے تیار نہیں تھے۔

انہوں نے عیسائی مورخ جارج جرداق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: جارج جرداق نے حضرت علی علیہ السلام کی عدالت کی فکر اورسوچ اور نظریے اور کردار پر قلم اٹھائی ہے اور بہت اہم کتاب تالیف کی ہے جس کا عنوان ہے “صوت العدالۃ الانسانیۃ” یعنی عدالت انسانی کی فریاد علی علیہ السلام ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی نے کہا: حضرت علی علیہ الصلاۃ والسلام کی زندگی ایسے گزری کہ ہر کوئی یہ کہتا کہ علی (ع) کا محرابِ مسجد میں شہید ہونا ان کے عدل کی وجہ سے تھا اور وہ نظامِ عدل میں شدت کی وجہ سے شہید ہوئے حتی کہ یہ جملہ ان کے بارے میں مشہور ہے “قتل علي لشدة عدله” یعنی حضرت علی علیہ السلام شہید عدل ہیں اور جو نظامِ عدل حضرت علی علیہ السلام نے اپنے مختصر دور حکومت میں نافذ کیا وہ دنیا کے لئے اک رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: نہج البلاغہ میں امیرالمومنین علیہ السلام کے جو فرمودات اور خطبات ہیں اور جو اپنے گورنرزکو خطوط لکھے ہیں ان میں بھی سب سے زیادہ لوگوں کے ساتھ عدل و انصاف کرنے کے حوالے سے تاکید فرمائی ہے۔ ان کا ایک درد تھا کہ اس معاشرے میں عدل و عدالت کا قیام اور بول بالا ہو اور آج کی دنیا میں بھی اگر ہمارے معاشرے میں وہ نظام عدل قائم ہو جائےجو مولا علی علیہ السلام کی سوچ اور فکرکا آئینہ دار ہے تو ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا کے بہت سارے مسائل حل ہو سکتے ہیں اور دنیا کے مظلومین و مستضعفین مستکبرین کے مقابلے میں غالب آ سکتے ہیں۔

قابلِ ذکر ہے کہ اس سیمینار سے حجۃ الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی کے علاوہ حجۃ الاسلام شیخ انور علی نجفی،محترم احسان خزاعی،اہل سنت عالم دین مولانا محبوب سبحانی،مولانا کوثر عباس حیدری اور مولانا لیاقت علی اعوان نے بھی خطاب کیا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=29835