9

کرم کی مختلف سیاسی اور مذہبی تنظیموں نے یکساں نصاب تعلیم کو متنازعہ قرار دیدیا

  • News cod : 30306
  • 28 فوریه 2022 - 13:36
کرم کی مختلف سیاسی اور مذہبی تنظیموں نے یکساں نصاب تعلیم کو متنازعہ قرار دیدیا
پریس کانفرنس اور مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر عوام کو مسائل میں الجھانے کیلئے یکساں نصاب تعلیم کی آڑ میں ایک ایسا نصاب تعلیم نافذ کرنا چاہتی ہے، جو کسی صورت قبول نہیں۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ضلع کرم کی مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں نے ملک میں یکساں نصاب تعلیم کو متنازعہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت ایسے اقدامات سے گریز کرے، جس سے مسلمانوں کے مابین نفاق پیدا ہونے کا خدشہ ہو۔ پاراچنار میں احتجاجی مظاہرے اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنماء شبیر حسین طوری، مولانا ابرار حسین، سید صداقت گل میاں، سید قمر عباس میاں، سید سرفراز علی شاہ، ماسٹر یوسف حسین اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح اور ان کے ساتھیوں کی مشترکہ جدوجہد سے پاکستان معرض وجود میں آیا، تاکہ تمام مذاہب کو مذہبی آزادی حاصل ہو۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر عوام کو مسائل میں الجھانے کیلئے یکساں نصاب تعلیم کی آڑ میں ایک ایسا نصاب تعلیم نافذ کرنا چاہتی ہے، جو کسی صورت قبول نہیں، جس میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہلبیت علیہم السّلام کی اہمیت کم کرنے اور متنازعہ کرداروں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں عجلت میں منظور کیا گیا فیملی لا ترمیمی بل ہمارے بنیادی عقائد سے متصادم ہے، اس وجہ سے اس فیصلہ کو واپس لیا جائے اور عزاداری پر پابندیاں لگانے کی کوششوں سے اجتناب کیا جائے، ورگرنہ قائد تحریک نفاذ فقہ جعفریہ آغا سید خامد علی شاہ موسی کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے احتجاجی تحریک شروع کرینگے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=30306