6

رحمت اللعالمین پیکر مجسمہ اخلاق کے خلاف مسلسل توہین آمیز اقدامات کیوں؟

  • News cod : 3061
  • 29 اکتبر 2020 - 3:57
رحمت اللعالمین پیکر مجسمہ اخلاق کے خلاف مسلسل توہین آمیز اقدامات کیوں؟
مجسمہ اخلاق رحمت اللعالمین کے خلاف مسلسل توہین آمیز اقدامات قابل مذمت ہے۔تمام مسلمانوں بلخصوص مسلم حکمرانوں اور کو چاہیے کہ فرانس کے صدر کے حالیہ بیان اور توہین آمیزی کو اظہار راۓ کہکر حمایت کرنے پر بھرپور احتجاج کرتے ہوۓ سفارتی تعلقات ختم کریں۔
انتھاء پسندی کسے کہتے ہیں؟

اسکی تعریف کرنا اور مصادیق کو ڈھونڈنا بھت مشکل ہے مگر فضلہ خور میڈیا اور الٹی کھوپڑی کے دانشوروں نے اسے سمجھنا آسان کر دیا ہے کہ مسلمان جو بھی عمل کریں وہ انتھاء پسندی ہے اور مسلمانوں اور دینداروں کے علاوہ کوئی انتھاء پسند نہیں ہے۔

یہی وجہ ہے کہ جب بھی کہیں لفظ انتھاء پسندی کو پڑھ لیں یاسن لیں تو ہمارا تبادر ذہنی بھی ہمارے مسلمان ہونے کے باوجود مسلمانوں کی طرف جاتا ہے اسی لیے فلسطین کے مظلوموں کے نام مہلک ہتھیاروں اور میزائلوں پہ اسرائیلی بچے موت کا پیغام لکھدیں تو کوئی اسے انتھاء پسندی نہیں کہتا،

اسرائیلی فلسطینیوں کی زمین پہ قبضہ کر کے ان کو اپنی جمع پونجی اور چھت سے محروم کر کے دنیا بھر میں پھیلے یہودیوں کو بلا کر غریب فلسطینیوں کی زمین پہ آباد کریں تو اسے کوئی انتھاء پسندی نہیں کہتا.

اگر ہندوستان میں کہیں بزرگ مسلمانوں کو پکڑ کر زبردستی گائے کی پیشاب پلاتے ہوے وڈیو بنائیں یا چند اوباش کسی باحجاب و بانقاب خاتون کی حجاب نوچتے ہوے وڈیو بنا کر سوشل میڈیا پہ خود وائرل کریں تو کوئی اسے انتھاء پسندی نہیں کہتا،

حجاب کرنے کی جرم میں مسلم خاتون کو جرمنی کی بھرے عدالت میں چہریوں کی پے در پے وار سے قتل کر دیں، یا امریکہ و یورپ میں بھرے بازار میں قتل کردے جائیں تو کوئی اسے انتھاء پسندی نہیں کہتا۔

بعض یورپی ممالک میں حجاب اور نقاب پہ پابندی لگادیں تو کوئی اسے انتھاء پسندی نہیں کہتا، مجسم اخلاق انسانی کے عظیم شاہکار و پیکر حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں کوئی گستاخی کریں اور کارٹون بنائیں تو کوئی اسے انتھاء پسندی نہیں کہتا،

انسانیت ساز الٰہی کتاب قرآن مجید کی بےحرمتی کرتے ہوے وڈیو بنا کر وائرل کرکے لاکھوں ،کروڑوں مسلمانوں کےدل دکھائیں توکوئی اسے انتھاء پسندی نہیں کہتا، یورپی خاتون اپنی جسم پہ قرآنی آیات لکھو اکر اسکی نمائش کریں تو کوئی اسے انتھاء پسندی نہیں کہتا، آخرکیوں کہیں انتھاء پسندی ؟

چونکہ الٹی کھوپڑی کے نام نہاد دانشوروں اور فضلہ خور میڈیا نے اسے اسلام اور مسلمانوں سے مختص کردیا ھے۔

چونکہ فضلہ خور میڈیا نے مغرب کے تیار کر کے چھوڑے ہوے نام نہاد جہادیوں کے ذریعے اسلام ناب محمدی کے رخ زیبا کو مسخ کردیا ہے۔

امریکہ نے ایک اسامہ بن لادن کے نام پہ لاکھوں مسلمانوں اور افغانیوں کا خون بہایا ، پورے ایک ملک کو اجاڑ دیا گیا، صدر بش نے اسے صلیبی جنگ بھی قراردیا مگر کسی نے اسے انتھاء پسندی قرار نھی دیا۔۔۔
مغربی دنیا مہلک سے مہلک ہتھیار بناکر پوری دنیا میں سپلائی کر رہا ھے مگر کوئی اسے انتھاء پسندی نھی کہتا۔

مگر اپنے دیے ھوے کیمیائی ہتھیار کے نام پہ عراق کو کھنڈر بنادیا گیا۔۔۔۔
امریکہ اسرائیل اورانکے آلہ کار جدید ہتھیاروں اور ڈالروں سے لیس داعش کو مسلمانوں کی قلب میں اتارتا ھے اور اسرائیل پہلو میں ہونے کے باوجود داعش کی طرف سے اسرائیل کی طرف ایک پٹاخہ بھی نھی پھینکا گیا مگر عراق وشام کو ویران کیا جاتا ھے، لاکھوں مسلمانوں کو تہہ تیغ کیاجاتا ھے۔

نعرہ تکبیر کی گونج میں بے قصور لوگوں کو زبح کیا جاتا ھے تاکہ دنیا کے سامنے رخ زیبائے اسلام مسخ ہو، مسلمان انتھاء پسند دکھائی دے، اور ان کی اپنی انتھاء پسندی پہ مکر و فریب کے خوبصورت پردہ چڑھا ہی رہے ہیں۔

تیل اور معدنیات کی حصول کیلیے جدید اسلحہ اور ڈالروں میں مجاھدین کے نام پہ اپنے غلاموں کو بھرتی کرنا پھر ان سے قتل وغارت گری کرانا یہ ہے اصل انتھاء پسندی، داعش جیسی سفاک تنظیم کی تشکیل اور اسے جدید اسلحہ سپلائی کرنے کا ہلیری کلنٹن و ٹرمپ سمیت اسرائیلی سابق چیف کے اعترافی بیانات کے باوجود کوئی انکے اس روش کو انتہاء پسندی نہیں کہتا۔

استعمار کی طرف سے اپنے مقاصد کی حصول کیلیے پیدا کردہ اس انتھاء پسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نھی البتہ مشرق سے لے کر مغرب تک غریب مسلمان غیروں کی انتھاء پسندی کاشکار ھیں۔

ہمارے پیارے نبی سے لےکر ہماری کتاب قرآن مجید تک ہمارے مقدس مقامات سے لےکر ہمارے مقدس عقائد تک، ہمای مقدس اسلامی اقدار سے لے کر ہماری انسانیت دوست تھذیب وتمدن تک،ہمارے مقدس مقامات سے لے کر ہماری مقدس شخصیات تک سب پہ مسلسل حملے ہو رہے ہیں اور یہی اصلی انتھاء پسندی ھے۔

اور اس انتھاء پسندی میں یہود وہنود کے ساتھ بےشعور و مفاد پرست و نام نہاد مسلمان بھی برابر کے شریک ہیں، عراق سے شام تک فلسطین سے لے کر یمن تک مظلوم مسلمانوں کی فریاد پہ پہنچنے والے، خود عراقی حکومت کی دعوت پر مہمان بن کر آنے والے عظیم جرنل قاسم سلیمانی کو عادی حالت میں بے سبب ٹارگٹ کر کے مار دیا جاتا ھے شھید کیا جاتا ھے تو یہ بدترین انتھاء پسندی ھے۔

دکھ کی اس گھڑی میں ان سے محبت کرنے والے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا جاتا ہے تو یہ بدترین انتھاء پسندی ھے۔۔۔روشن خیالی میں حدسے گزر کر اپنے نظریات کو دوسروں پہ تھوپنا بھی انتہاء پسندی ہے۔ کسی کی دکھ درد کو محسوس کیے بغیر اسے بےدردی سے کچل کر خوشی کا اظھار کرنا بھی بدترین انتہا پسندی ہے۔

اپنی مسرت اور تسکین کی خاطر لاکھوں کروڑوں مظلوموں اور انکے ہمدردوں کے جزبات کا غم کی حالت میں بھی خیال نہ رکھنا بھی بدترین انتہا پسندی ہے۔

خدا تمام مسلمانوں کو شعور و بیداری کے ساتھ باہم مل کر، متحد ہوکر؛ شیر و شکر ہوکر ؛ پیار و محبت کے ساتھ دشمن کے مکر و فریب کا مقابلہ کرنے اور اپنے مقدسات کی حفاظت کرنے کی توفیق عطافرماٸیں، آمین۔
مجسمہ اخلاق رحمت اللعالمین کے خلاف مسلسل توہین آمیز اقدامات قابل مذمت ہے۔تمام مسلمانوں بلخصوص مسلم حکمرانوں اور کو چاہیے کہ فرانس کے صدر کے حالیہ بیان اور توہین آمیزی کو اظہار راۓ کہکر حمایت کرنے پر بھرپور احتجاج کرتے ہوۓ سفارتی تعلقات ختم کریں۔

تحریر : محمد بشیر دولتی

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=3061