16

تکفیری گروہ اسلام، تشیع، پاکستان اور انسانیت کے دشمن ہیں،علامہ شیخ انور علی نجفی کی وفاق ٹائمز سے گفتگو

  • News cod : 30618
  • 05 مارس 2022 - 19:56
تکفیری گروہ اسلام، تشیع، پاکستان اور انسانیت کے دشمن ہیں،علامہ شیخ انور علی نجفی کی وفاق ٹائمز سے گفتگو
معروف عالم دین علامہ شیخ انور علی نجفی نے "وفاق ٹائمز" سے گفتگو میں کہاکہ تحریک طالبان پاکستان، سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ، داعش اور دیگر ناموں سے موجود تمام گروہ اسلام، تشیع، پاکستان اور انسانیت کے دشمن ہیں۔ شیعیان حیدر کرار کے خلاف ان کی بزدلانہ کاروائیوں کی وجہ حضرت امیر المؤمنین مولا امام علی علیہ السلام سے بغض اور حسد ہے۔

علامہ شیخ انور علی نجفی معروف عالم دین مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی کے صاحبزادے ہیں، آپ جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں اصول فقہ کے درس خارج کے استاد ہونے کے ساتھ مدرسہ ہذا کی مدیریت کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں۔

وفاق ٹائمز نے علامہ انور علی نجفی سے امامیہ جامعہ مسجد میں ہونے والے دھماکے کے بعد کی صورتحال پر گفتگو کی ہے جو کہ قارئین کرام کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔

وفاق ٹائمز: دہشت گرد گروہوں سے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟

علامہ شیخ انور نجفی: بسم اللہ الرحمن الرحیم، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ اس دردناک سانحہ کے موقع پر میں سب سے پہلے تمام مؤمنین و مؤمنات، شہداء کے لواحقین اور سب سے بڑھ کر امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی خدمت میں تسلیت و تعزیت عرض کرتا ہوں۔ مختلف ناموں اور شکلوں میں ظاہر ہونے والے تمام دہشگرد گروہوں کی حقیقت ایک ہے ۔ تحریک طالبان پاکستان، سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ، داعش اور دیگر ناموں سے موجود تمام گروہ اسلام، تشیع، پاکستان اور انسانیت کے دشمن ہیں۔ شیعیان حیدر کرار کے خلاف ان کی بزدلانہ کاروائیوں کی وجہ حضرت امیر المؤمنین مولا امام علی علیہ السلام سے بغض اور حسد ہے۔

وفاق ٹائمز: اگر یہ بزدلانہ کار روائی دشمن ملک عناصر کی ہے، تو ملک عزیز پاکستان میں ان کے کارندے کون ہیں؟

علامہ شیخ انور نجفی: ہمارا دشمن کوئی ایک ملک نہیں ہے؛ بلکہ استعماریت، سامراجیت اور وہ تمام طاقتیں جو اسلام کو کمزور کرنا چاہتی ہیں وہ سب ہمارے دشمن ہیں۔ اس میں شک نہیں کہ بیرونی ملک دشمن عناصر ہمارے خلاف اکٹیو ہیں اور مختلف ناموں اور شکلوں کے ساتھ براہ راست شیعیان حیدر کرار کے خلاف ایسے سانحات کو انجام دینے والے منحوس، کالعدم اور دہشت گرد گروہوں کو سب جانتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان دہشتگردوں پر آہنی ہاتھ ڈال کر انہیں لگام نہ دینے والے بھی ہماری نسل کشی میں شریک جرم ہیں۔

وفاق ٹائمز: کیا واقعی طور پر ان دہشتگردوں کا کسی مذہب یا مکتبہ فکر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے؟

علامہ شیخ انور نجفی: یہ درست ہے کہ ایسے سانحات رونما کرنے کے لئے کرایہ کے قاتل استعمال ہوتے ہیں لیکن دہشتگردی کو خاص طرز تفکر، خاص سوچ اور خاص نظریے کی فکری، نظریاتی اور مالی پشت پناہی حاصل ہے۔ یہ نعرہ کہ دہشگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے دامن سے شیعیان حیدر کرار علیہ السلام کے خون کو دھونے اور اس الزام سے بری کرنے کے لئے لگایا جاتا ہے۔ سب کو معلوم ہے کہ دہشت گردوں کا مذہب بھی ہے، مسلک بھی ہے اور فکر اور نظریہ بھی ہے۔

وفاق ٹائمز: کیا حکومت پاکستان ایسے سانحات کے آگے بے بس ہے؟

علامہ شیخ انور نجفی:حکومتیں چونکہ بے حس ہوتی ہیں اس لئے بے بس ہوجاتی ہیں۔ جیسے میں نے پہلے عرض کیا پاکستان کے اندر تکفیری فتؤوں اور نعروں کے ذریعے لوگوں کو قتل و غارت گری اور ایسے دہشتگردانہ اقدامات پر ابھارنے والوں، شیعوں کے قتل کے حکم دینے والوں اور فخر سے اعلان کرنے والوں کہ ہم نے اتنے شیعوں کو مارا ہے کو سب جانتے ہیں۔ یہ باتیں سب کے سامنے ہیں سب جانتے ہیں۔ ان تمام چیزوں کے باوجود ریاستی ادارے بے حس ہیں تو نتیجتاً وہ اتنے بے بس اور مجبور بھی ہوجاتے ہیں کہ ان کے اپنے بچوں کو، افسران کو اور فوجی جرنیلوں کو بھی یہ نشانہ بناتے ہیں۔ ہم حکومت اور باقی اداروں میں موجود اس بے حسی اور سہولت کاری کی مذمت کرتے ہیں۔

وفاق ٹائمز: احسان اللہ احسان جیسے قاتلوں کو رہا کرنے کے مسئلے کو آپ کس طرح دیکھتے ہیں؟

علامہ شیخ انور نجفی:آپ نے ایک دہشتگرد کا نام لیا جس کو باقاعدہ طور پر رہا کیا گیا ہے لیکن ایسے ہزاروں قاتل اور دسیوں دہشتگرد رہنما ہیں کہ جنہیں نہ فقط آزاد کیا گیا ہیں بلکہ انہیں مین اسٹریم میں لانے کی کوششیں ہوتی رہی ہیں اور اب بھی ہو رہی ہیں۔ حکومت ایسے دہشتگردوں کو حیثیت دینے کی مجرمانہ اقدامات کر رہی ہے جس پر ہماری نگاہ ہے۔ ہم احتجاج کر رہے ہیں۔ تمام پاکستانی عوام، علماء اور ارباب بصیرت حکومت کی ایسی مجرمانہ کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔ ایسی کوششوں کا نقصان ملک کو پہلے بھی ہوا ہے اور آئندہ بھی ایسے فیصلے ملک کو نقصانات پہنچائیں گے۔ حکومت ملک سنوارنے، شہریوں کی حفاظت کرنے اور ملک میں امن و امان قائم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے بلکہ سنجیدگی کے ساتھ پاکستان کے معاملات کو بگاڑ رہی ہے۔

وفاق ٹائمز:کیا شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کو حکومت کی جانب سے کما حقہ امداد بھی مل جاتی ہے؟
علامہ شیخ انور نجفی: مجھے ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے کہ حکومت نے اس حوالے سے کوئی اقدام کیا ہو؛ اگر وہ کچھ تعاون کرے بھی تو کسی بہن کے لئے بھائی، ماں باپ کے لئے بچے اور بیوی کے لئے شوہر کے چھن جانے کے درد کا کوئی علاج نہیں ہے ۔

وفاق ٹائمز:کیا قصاص کے قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے؟

علامہ شیخ انور نجفی: قصاص کے قوانین میں اصلاحات کی ضرورت نہیں ہے بلکہ قصاص کے قوانین کو لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔ قانون نافذ کرنے والوں کی کمزوریوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم یہ عرض کر رہے ہیں کہ اپنے سر عام اعلان کرنے والوں کے جرائم کو چھپانے، ان پر پردہ ڈالنے اور انہیں مین اسٹریم میں لانے کے اقدامات وہ ہیں جو در حقیقت ان تمام سانحات کے ذمہ دار ہیں۔

انٹرویو: کاچو شرافت حسین ذاکری

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=30618