24

حکومت دہشت گردوں کے مقابلے میں بے بس نہیں بے حس ہے، علامہ مرید حسین نقوی کی وفاق ٹائمز سے گفتگو

  • News cod : 30742
  • 06 مارس 2022 - 15:53
حکومت دہشت گردوں کے مقابلے میں بے بس نہیں بے حس ہے، علامہ مرید حسین نقوی کی وفاق ٹائمز سے گفتگو
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سینئر نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے "وفاق ٹائمز" سے گفتگو میں کہاکہ ہمارا حکومت اور پاک فوج سے مطالبہ ہے کہ جس طرح کئی علاقوں اور صوبوں میں سرچ آپریشن کے ذریعے دہشتگردوں کا صفایا کیا ہے اسی طرح ان عناصر کو بھی گرفتار کیا جائے تاکہ ملکی سالمیت برقرار رہے۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سینئر نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی عرصہ دراز سے ڈنمارک میں دینی فرائض کی انجام دہی کے بعدعلامہ قاضی سید نیاز حسین نقوی مرحوم کی وفات کے بعد جامعۃ المنتظر تشریف لائے اور عرصہ ایک سال سے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب سربراہ اور جامعۃ المنتظر لاہور کے ناظم اعلیٰ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

وفاق ٹائمز نے علامہ سید مرید حسین نقوی صاحب سے مسجد امامیہ پشاور میں ہونیوالے دھماکے کے بعد کی صورتحال پر گفتگو کی ہے جو کہ قارئین کی خدمت میں پیش ہے

وفاق ٹائمز : پشاور حملے میں دشمن ممالک کے ملوث ہونے میں کوئی شک نہیں لیکن ملک کے اندر کونسا ہاتھ دشمن کا مددگار ہے؟

علامہ مرید حسین نقوی : اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پشاور حملے میں بیرونی دشمن ملوث ہے لیکن ہمیں یہ قبول کرنا ہوگا کہ ملک کے اندر ان کے کارندے موجود ہیں جن کو بیرونی طاقتیں اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرتی ہیں اور ملت جعفریہ کو اس لئے زیادہ ٹارگٹ کیا جاتا ہے چونکہ ہم صابر اور ملک سے وفادار لوگ ہیں اور ہم نے ہمیشہ صبر و استقامت کے ساتھ اندرونی اور بیرونی دشمنوں کا مقابلہ کیا ہے اور حکومت بھی ہمارے تحفظ کے لئے اس لئے سنجیدہ نہیں ہے کیونکہ ہم نے 100 لاشیں اٹھانے کے باجود بھی ملکی سالمیت کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا چونکہ ہم ملک کے باوفا بیٹے ہیں اس لئے احتجاج کو اپنا حق اور اس کے ذریعے ہی اپنے حقوق کے حصول کی کوشش کرتے رہے ہیں اور یہ بھی کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں، درندہ صفت عناصر ملک و قوم کے دشمن ہیں، دہشت گردوں کے ساتھ ریاست کی مفاہمتی پالیسی نے مذموم عناصر کے حوصلے بلند کر رکھے ہیں، دہشت گردوں کے ساتھ لچک آمیز رویہ ملک و قوم کے لئے خطرات پیدا کر رہا ہے، دہشت گرد عناصر کو سختی سے کچلے جانے کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں۔

وفاق ٹائمز : اگر دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں تو وہ خاص طور پر ایک ہی فرقے کے افراد اور عبادت گاہوں کو کیوں نشانہ بناتے ہیں؟

علامہ مرید حسین نقوی: دیکھیں؛مجھے یاد ہے کہ جب کوئٹہ میں دھماکہ ہوا تو س وقت جب لوگوں نے امریکہ اور اسرائیل مردہ باد کا نعرہ لگایا تو مرحوم قاضی حسین احمد نے کہا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل تو یہاں نہیں آتا ہم ہیں جو بک جاتے ہیں، ورنہ کس کی مجال ہے کہ وہ ہمیں اس طرح سے نشانہ بنائے۔ ان دہشتگردوں کے بارے میں گورنمنٹ کو علم ہوتا ہے کہ کون ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو اہل تشیع کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہیں۔ حکومت کالعدم تنظیموں کو پر و بال دیتی ہے، ان کے مقابلے میں جب حکومت کمزور ہوجاتی ہے تو مجبوراً ان کے ساتھ معاہدہ کرتی ہے اور ان کو مراعات دیتی ہے اور اس کے نتیجے میں، ایسے واقعات جنم لیتے ہیں۔

حکومت دہشت گردوں کے مقابلے میں بے بس نہیں ہے، اگر حکومت چاہے تو اس قسم کی برائیوں کو روک سکتی ہے یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، حکومت دہشتگردوں کو اس لئے ختم نہیں کرتی تاکہ ان کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا جا سکے اور پہلے ادوار میں بھی ایسا ہی سلسلہ رہا ہے۔کئی احسان اللہ احسان کو حکومتوں نے چھوڑ دیا ہے، کرائے کے قاتلوں سے حکومت مذاکرات کرتی ہے، جب چاہے ان کو ختم کرتی ہے اور جب چاہے پروان چڑھاتی ہے۔
ہمارا حکومت اور پاک فوج سے مطالبہ ہے کہ جس طرح کئی علاقوں اور صوبوں میں سرچ آپریشن کے ذریعے دہشتگردوں کا صفایا کیا ہے اسی طرح ان عناصر کو بھی گرفتار کیا جائے تاکہ ملکی سالمیت برقرار رہے۔

اس ملک کو بنانے اور بچانے میں ہمارے آباء و اجداد کا نمایاں کردار رہا ہے اور ہم ہی محب وطن ہیں لہٰذا ان وطن دشمنوں کو لگام دیا جائے۔
یہ ایک نیچرل قانون ہے کہ جب کسی شہر یا ملک میں امن باقی نہ رہے تو یقیناً حکومتیں بھی باقی نہیں رہتیں جس طرح مولا علی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ “حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ہے لیکن ظلم سے باقی نہیں رہ سکتی”۔

اور یہ اعلان کرتا ہوں کہ ہم شہداء کے خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=30742