15

تکفیری سوچ کو قانونی طور پر مسلط کرنیکی کوشش ناکام بنائیں گے، علامہ حسنین گردیزی

  • News cod : 42986
  • 20 ژانویه 2023 - 12:29
تکفیری سوچ کو قانونی طور پر مسلط کرنیکی کوشش ناکام بنائیں گے، علامہ حسنین گردیزی
اسلام آباد سے جاری کیے گئے بیان میں مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے سربراہ نے کہا ہے کہ آئین تمام مسالک کو مکمل آزادی اور ضمانت دیتا ہے، ہر شخص کسی کی توہین کئے بغیر اپنی عبادات کی پریکٹس بلاخوف کرسکتا ہے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے سربراہ علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے فوجداری ترمیمی بل 2021ء کے متعلق ملت جعفریہ کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آئین پاکستان کے بنیادی اصولوں سے متصادم کسی بھی فرقہ وارانہ بل کو مسترد کرتے ہیں اور اس طرح کی کسی بھی قانون سازی کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے, جس کی آڑ میں ملکی ہم آہنگی اور رواداری کے ماحول کو خراب کیا جائے۔ اسلام آباد سے جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ آئین پاکستان میں تمام مذاہب اور مسالک کو اپنے بنیادی مذہبی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی اور ضمانت دی گئی ہے، لہذا ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی دوسرے کے عقائد و نظریات کی توہین کئے بغیر اپنی عبادات کی پریکٹس کسی دباؤ اور خوف کے بغیر کرسکتا ہے، لیکن یہ آئے روز متعصبانہ اور فرقہ وارانہ سوچ پر مبنی بل کبھی صوبائی اسمبلیوں سے تو کبھی قومی اسمبلی سے منظور کروانے کی کوشش کی جاتی ہے، جسے ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا۔

علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ انتہائی حساس نوعیت کے معاملات پر مشتمل قانون ہے, جسے قومی اسمبلی سے منظور کیا جانا عجلت پسندی اور ناعاقبت اندیشی پر مبنی عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پہلے ہی بہت سارے مسائل میں گھرا ہوا ہے اور اوپر سے اس طرح کے نازک اور حساس نوعیت کے معاملات کو اٹھانا سراسر غیر دانشمندانہ اور احمقانہ اقدام ہے، جسے فوری طور پر روکا جائے، پاکستان میں سب جانتے کہ ایک مخصوص سوچ رکھنے والے گروہ نے مارو مارو اور کفر کے فتوے دیئے، جس سے صدیوں سے اکٹھے رہنے والے تمام مذاہب و مسالک کے درمیان اتحاد و وحدت کی فضا کو انتشار کا شکار کرنے کی سوچی سمجھی سازش کی گئی، جسے آج بھی اس بل کی شکل میں مسلط کرنے کی تگ و دو جاری ہے، جسے مجلس علمائے شیعہ پاکستان سمیت اس مملکت خدا داد کا ہر باشعور شہری یکسر مسترد کرتا ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=42986