9

اردبیل ایران میں یوم معلم کے موقع پر عظیم الشان تقریب کا انعقاد

  • News cod : 46898
  • 03 می 2023 - 12:40
اردبیل ایران میں یوم معلم کے موقع پر عظیم الشان تقریب کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ خداوند متعال نے "استاد" کا لقب خود سے مخصوص کیا ہے "الرحمن علم القرآن" ہمارے یہاں جمع ہونے کا مقصد اساتذہ کرام کا حق ادا کرنا نہیں کیونکہ تعلیم و تربیت کا حق ادا کرنا ممکن نہیں۔ علم یعنی زندگی اور کیسے ممکن ہے کی کوئی زندگی کا حق ادا کر پائے؟

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، یوم معلم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ اردبیل حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن آملی نے کہا کہ یہ اجلاس درحقیقت کسی استاد کی تعظیم کی تقریب نہیں اور جب خود اللہ تعالیٰ نے استاد کے مقام و مرتبہ کو بیان کیا ہے تو دوسروں کے لیے گفتگو کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ استاد کے مقام کی تعظیم کرنے والا خود خدا ہے کہ جس نے کہا: ”وَرَبُّکَ الْأَکْرَمُ الَّذِی عَلَّمَ بِالْقَلَمِ” اور آپ کا رب بڑا کریم ہے کہ جس نے قلم کے ذریعے سے تعلیم دی۔

انہوں نے کہا کہ خداوند متعال نے “استاد” کا لقب خود سے مخصوص کیا ہے “الرحمن علم القرآن” ہمارے یہاں جمع ہونے کا مقصد اساتذہ کرام کا حق ادا کرنا نہیں کیونکہ تعلیم و تربیت کا حق ادا کرنا ممکن نہیں۔ علم یعنی زندگی اور کیسے ممکن ہے کی کوئی زندگی کا حق ادا کر پائے؟

صوبۂ اردبیل ایران میں ولی فقیہ کے نمائندے نے کہا کہ امام حسین (ع) نے اپنے بیٹے کے استاد کو ایک بڑی رقم ہدیہ کے طور پر پیش کی تو آپ علیہ السلام کے اصحاب نے اعتراض کیا اور کہا کہ یہ اسراف ہے۔ تو حضرت نے فرمایا: جو ہدیہ میں نے دیا ہے یہ استاد کے مقام کے مدمقابل بہت ناقابل ہے۔ تعلیم و تربیت کا مقام بہت بلند ہے اور یہ تحفہ بہت چھوٹا ہے، اس جملہ سے امام علیہ السّلام یہ بیان کرنا چاہتے ہیں کہ ہم استاد کا حق ادا نہیں کر سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم جتنی بھی کوشش کر لیں استاد کے حق کو مکمل طور ہر ادا نہیں کرسکتے۔ استاد اپنی زندگی کا لمحہ لمحہ شاگردوں کی تعلیم و تربیت کیلئے وقف کردیتا ہے۔ علم پہنچانا در واقع عقل کو پروان چڑھانا ہے، جیسا کہ خود قرآن میں ملتا ہے:“وَمَا یَعْقِلُهَا إِلَّا الْعَالِمُونَ” انہیں صاحبان علم کے علاوہ کوئی نہیں سمجھ سکتا۔ انسان کی عزت و شرف کی اصلی وجہ عقل ہے اور عقل، تعلیم سے آتی ہے۔ اگر علم نہ ہو تو انسان کا ادراک ایک بچے کے ادراک کے مترادف ہے۔

اردبیل کے امام جمعہ نے کہا کہ اساتذہ جو کہ ہمارے معاشرے میں عقلیت کو پروان چڑھاتے ہیں، کے حقوق کی ادائیگی کیسے ممکن ہے؟ ہم جس شعبے پر بھی نگاہ دوڑائیں استاد ہر جگہ موجود ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین عاملی نے اساتذہ کے مقام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایک شخص امام سجاد علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میں نے اس شخص کے والد کو قتل کیا ہے لیکن یہ راضی نہیں ہو رہا اور قصاص کا طلبگار ہے۔ امام علیہ السلام نے اس شخص سے گفتگو کی لیکن وہ راضی نہیں ہوا تو امام نے ایک سوال کیا: کیا اس شخص کا تم پر کوئی حق نہیں؟ اس نے کہا: کیوں نہیں! اس شخص نے مجھ سے اتنی باتیں کیں اور مجھے آپ اہلبیت علیہم السلام کی تعلیمات سے اس قدر متاثر کیا کہ آخرکار اس نے مجھے آپ علیہم السلام کا پیروکار بنا دیا۔ امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا: اتنے بڑے حق کے باوجود جو تمہاری گردن پر ہے تم اس کے مقابل میں کھڑے ہو؟!

انہوں نے مزید کہا کہ روایت میں آیا ہے کہ انسان خداوندمتعال کی معرفت سے عاجز ہے “الا العجز عن معرفتہ”
اگرچہ تشبیہ دینا مناسب نہیں، لیکن پھر بھی میں کہوں گا کہ ہم استاد کا حق ادا کرنے سے عاجز ہیں اور ان کے حق کی ادائیگی کیلئے ان کے سامنے خشوع و خضوع کے علاوہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=46898