13

آئی ایس او بلتستان ڈویژن کے صدر اور شیخ فدا علی ذیشان کا جامعہ زینبیہ آمد

  • News cod : 4917
  • 06 دسامبر 2020 - 15:02
آئی ایس او بلتستان ڈویژن کے صدر اور شیخ فدا علی ذیشان کا جامعہ زینبیہ آمد
حوزہ ٹائمز| امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کے صدر برادر وقار روش اور شیخ فدا علی ذیشان کا جامعہ زینبیہ آمد شیخ علیخان نادم صاحب، مولانا اطہر زاہدی صاحب اور دیگر جوانوں کے ساتھ ملاقات

حوزہ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کے صدر اور شیخ فدا علی ذیشان کا جامعہ زینبیہ آمد پر جواہر بھٹو نے اظہار خیال کرتے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہا ساتھ ہی آئی ایس او تسر کے جوانوں کے جذبہ دینی سے سرشار خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

شیخ علیخان نادم  نے  “حجتہ الاسلام فدا علی ذیشان  اور ڈویژنل صدر کو تسر آمد پر خوش آمدید عرض کرتے ہوئے کہامجھے بہت خوشی ہوئی کہ اس سخت موسم میں جوانوں میں شعور بیدار کرنے کے سلسلے میں آپ لوگ تسر جیسے دور دراز علاقے میں تشریف لائے ۔امید ہے آئندہ بھی ہم آپ حضرات سے مستفید ہوتے رہیں گے ۔
موصوف نے جامعہ زیبیہ کے تاسیس سے اب تک کے علمی و فکری سرگرمیوں کا بھی اقتباس پیش کیا۔

ڈویژنل صدر آئی ایس او بلتستان وقار روش نے کہا “آج پہلی بار تسر آکر بہت خوشی بھی ہوئی اور متاثر بھی یہاں علماء کرام اور جوانوں کے ارتباط لائق دید ہیں۔ مجھے امید نہیں تھا کہ شہر سے دور شگر کے آخر میں اتنے اچھے علمی مرکز قائم ہیں جہاں تعلیم و تربیت کے لئے نوجوان ایک پیچ پر ہیں ”
“میں سمجھتا تھا یہاں بھی رسمی تنظیم سازی ہوئی ہے لیکن آج اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ آئی ایس او تسر کے جوانان کافی باشعور ہیں اور مختصر مدت میں اپنی بساط سے بڑھ کر تربیتی اور افراد سازی کے پروگراموں میں علما کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔آپ لوگوں کا جذبہ دیکھ کر یقین ہوا کہ ان شااللہ مستقبل قریب میں مزید کامیابی آپ لوگوں کے قدم چومے گی۔
حجتہ الاسلام شیخ فدا علی ذیشان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں ایک بار پہلے بھی تسر آچکا ہوں۔ ہائی سکول تسر کے تعلیمی معیار کا میں نے خود اپنی آنکھوں سے ونٹر کیمپ کی صورت میں ملاحظہ کیا ہے۔
آج کل پورے بلتستان میں اک سوچے سمجھے پلانینگ کے تحت علما اور جوانوں میں خلیج پیدا کیا جارہا ہے جو کہ آنے والے وقتوں میں ہمارے دینی ثقافت کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ۔لیکن اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہےکہ تسر میں اب بھی ماحول سازگار ہے ،علما کرام اور جوان اک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے نظر آتے ہیں ۔
دو تین سال پہلے یہاں جامعہ کا تصور نہیں تھا خدا کے فضل سے آج اک بہترین مادر علمی سے خواہران مستفید ہورہے ہیں ۔
تسر کے طلاب اور طالبات ہر لحاظ سے قابل ہیں سکردو کے مختلف کالجز اور ملک کے دیگر تعلیمی اداروں میں تسر کے سینکڑوں طلاب کسب فیض کررہے ہیں ۔
مجھے امید ہے علاقہ تسر کے علما اور طلاب باہمی ارتباط کو مضبوط بناکر مزید کامیابیاں سمیٹیں گے ۔
میرا جوانوں سے صرف اک گزارش ہے کہ اپنی زندگی نظم و ضبط اور نظریے کی بنیاد پر گزاریں چاہیے پوری دنیا آپ کے خلاف ہوں آپ نے باکردار رہ کر ظہور امام زمانہ کے لئے ضمیمہ فراہم کرنا ہے جو منتظرین امام ہونے کے ناطے ہم سب کی زمہ داری ہے ۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=4917