6

متنازعہ بل سے نقصان پاکستان کا ہے،سب فرقے اس کی زد میں ہوں گے، آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی

  • News cod : 49296
  • 12 آگوست 2023 - 13:25
متنازعہ بل سے نقصان پاکستان کا ہے،سب فرقے اس کی زد میں ہوں گے، آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے بعد سینٹ میں متنازعہ بل ” ناموس صحابہ ، اہل بیت و ازواج مطہرات“ عجلت میں پارلیمانی روایات کو روند کر پاس کرکے تکفیری عناصر اب خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں۔

وفاق ٹائمز، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے بعد سینٹ میں متنازعہ بل ” ناموس صحابہ ، اہل بیت و ازواج مطہرات“ عجلت میں پارلیمانی روایات کو روند کر پاس کرکے تکفیری عناصر اب خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں۔ اس متنازعہ بل کا نتیجہ یہ ہوگاکہ مجلس و عوامی محفل میں کوئی دشمنان اہل بیتؑ کا ذکر نہیں کر سکے گا ۔ ابھی تازہ واقعہ میںایک مقرر نے ”ہندا “ کا حضرت حمزہ کا کلیجہ چبانے کا ذکر کیا تو اس پرایف آئی آر کاٹ دی گئی ۔

اس بل سے نقصان پاکستان کا ہے جب یہ بل لاگو ہو گیا تو سب فرقے اس کی زد میں ہوں گے۔جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان کی بنیاد ” لا الہ الا للہ “ پررکھی گئی تھی اور یہ قرآن کے عین مطابق ہے ۔ سورہ آل عمران آیت 64 میں فرمان خداوندی ہے : ”کہہ دیجیے اے اہل کتاب اس کلمہ کی طرف آ جاو جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے، وہ یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور اس کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ مانیں اور اللہ کے سوا آپس میں ایک دوسرے کو اپنا رب نہ بنائیں، پس اگر نہ مانیں تو ان سے کہہ دیجیے ؛ گواہ رہو ہم تو مسلم ہیں“۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تو قرآن بھی کہہ رہا ہے کہ ایک نقطہ پر اسلام کے زیر سایہ آ جائیں۔سب سے اچھی بات یہ ہوگی کہ آپ داعی الی اللہ بنیں۔ اسلام کے اچھے عمل انجام دیں ، جب آپ سے پوچھا جائے تو کہو میں مسلمانوں میں سے ایک مسلمان ہوں۔ سب سے پہلے اللہ و رسول ہونا چاہیے اعلیٰ درجے شخصیات( اہل بیت) کے لیے محبت پیدا کریں اور جو حضرات پانچویں درجہ پر ہیں جنھوں نے واقعہ کربلا برپا کیا ان کی محبت زبر دستی ہمارے دلوں میں مت ڈالیں۔آئیے اللہ ، رسول و اہل بیتؑ کو اسوہ حسنہ بنائیں تاکہ نجات پا جائیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=49296