19

بین الاقوامی کانگریس’’رضوی اسکول آف آرٹ‘‘ کا آغاز

  • News cod : 52608
  • 19 دسامبر 2023 - 14:41
بین الاقوامی کانگریس’’رضوی اسکول آف آرٹ‘‘ کا آغاز
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی کی موجودگی میں ’’رضوی اسکول آف آرٹ‘‘کے محور پر اسلامی تہذیب میں ثقافت اور فن کی دوسری بین الاقوامی کانگریس کا حرم امام رضا علیہ السلام کے جوار میں افتتاح ہو چکا ہے۔

وفاق ٹائمز، آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ اور تہران کی آرٹ یونیورسٹی کے تعاون سے ’’رضوی اسکول آف آرٹ ‘‘کے عنوان سے بین الاقوامی کانگریس کا انعقاد کیا گیا جس میں حرم امام رضا(ع) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی،کلچرل آرٹ اکیڈمی کے سربراہ ڈاکٹر مجید شاہ حسینی،آستان قدس رضوی کے چند ایک سربراہان اور آرٹ یونیورسٹی کے پروفیسرز نے شرکت کی ان کے علاوہ ملکی و غیرملکی یونیورسٹیوں کے اساتذہ بھی اس بین الاقوامی کانگریس میں شریک ہوئے ،قابل توجہ ہے کہ یہ کانگریس مؤرخہ۱۳ دسمبر۲۰۲۳ بروز بدھ مشہد مقدس میں واقع آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے شیخ طبرسی ہال میں منعقد کی گئی ۔

اس کانگریس کے دوران تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب امیر مہدی حکیمی نے علم و دانش،عقلیت پسندی اور تفکر کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے اس انسٹیٹیوٹ میں یہ فیصلہ کیا کہ اس نورانی بارگاہ کے تخلیقی آرٹس کو آرٹ کے نظریاتی مبانی کے ساتھ یکجا کیا جائے تاکہ رضوی اسکول آف آرٹ سے واقف ہو سکیں۔

انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے سب سے پہلے ہم نے آرٹ یونیورسٹی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئےجس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر اقدامات انجام دیئے گئے اور رضوی اسکول آف آرٹ کانگریس بھی انہی ثمرات کا حصہ تھی۔

اس بین الاقوامی کانگریس کے سیکریٹری جنرل نے ملک کے چندایک علمی اور آرٹ مراکز کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کے انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس نئی سمت میں ادارے کی سرگرمیاں رضوی اسکول آف آرٹ محور پر ہیں،ہمارا بنیادی مقصد اس اسکول کے نظریاتی مبانی کا حصول اور انہیں بیان کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی لحاظ سے انہیں عصری انسانی زندگی میں لانا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے ہم بھرپور کوشش کریں گے۔

مختلف تحقیقی پروگراموں کا انعقاد

آرٹ یونیورسٹی کے چانسلر جناب ڈاکٹرمحمد رضا حسنائی نے بھی اس کانگریس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آستان قدس رضوی کی کاوشوں اور تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کی وجہ سے رضوی اسکول آف آرٹ سے متعلق گفتگو کرنے کا موقع ملا ہے ۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب سوچ بچار اور فکر کرنے کی ایک محفل تھی جو چند ایک نشستوں کے انعقاد پر ختم ہوئی ،ہم سب کا یہ یقین تھا کہ یہ مکتب اور اسکول موجود ہے ،البتہ ہم نے اس مکتب اور اسکول کو کشف نہیں کیا بلکہ اس مکتب سے فقط خاک ہٹانے کا اعزاز ہمیں حاصل ہوا ہے ۔

جناب حسنایی نے تحقیقی منصوبوں کے انعقاد،ڈاکٹریٹ کے تھیسزز اور مختلف آرٹیکلز کو مستقبل میں اس مشترکہ تعاون کے اہم ثمرات جانتے ہوئے کہا کہ اس کانگریس کا انعقاد بھی ان نشستوں کا نتیجہ ہے جو باہمی تعاون سے منعقد کی گئیں۔

اس بین الاقوامی کانگریس کے سیکرٹری جنرل نے آرٹ یونیورسٹی اور آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے تعاون سے منعقد کئے گئے مہر رضوی آرٹ فیسٹیول کو بھی باہمی تعاون کی کامیابی کے طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے میں یقیناً ہم چند ایک کتب کی تالیف کا بھی مشاہدہ کریں گے۔

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آئندہ چند سالوں میں بھی یہ کانگریس جاری رہے گی اور اس کے ذریعہ رضوی اسکول آف آرٹ کو دنیا بھر میں متعارف کریں گے اورپوری دنیا شیعوں کے اس آرٹ اور فن سے اور اسی طرح جوکچھ حرم امام رضا علیہ السلامیں روشنی کے لئے تخلیق کیا گیا ہے اس سے استفادہ کرے گی۔
کانگریس منعقد کرنے کے طریقہ کار کا تعارف

پروگرام کے تسلسل میں کانگریس کے ایگزیکٹو سیکریٹری جناب محمد جواد استادی نے پالیسی کونسل کی میٹنگز کے انعقاد اور کانگریس کے انعقاد کے طریقہ کارسے متعلق ایک رپورٹ پیش کی۔

انہوں نےرواں سال کی ۱۸ جولائی کوتہران میں کانگریس میں شرکت کی چھ موضوعات پر کال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کانگریس کے لئے مجموعی طور پر ۲۵۰ مضامین کے خلاصے موصول ہوئے جو کہ آخر میں ۹۰ مضامین تک پہنچ گئے۔
جناب استادی نے رضوی اسکول آف آرٹ کانگریس میں ۵۱ مضامین کی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانگریس دو دنوں میں چار پینلز کے ساتھ منعقد کی جائے گی جن میں سے ایک بین الاقوامی پینل؛چین،یوکرائن اور ترکی کے مقررین پر مشتمل ہو گا اور باقی کے تین پینلز میں ۲۰ سے زیادہ مضامین پیش کئے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک کے مختلف علمی اور آرٹ مراکز نے ہمیں اس کانگریس کے انعقاد میں بھرپور حمایت کی،اس کانگریس میں پانچ ضمنی نشستوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا جن میں دو نشستیں تربیت مدرس یونیورسٹی میں،دو نشستیں تہران کی آرٹ یونیورسٹی میں اور ایک نشست قم کےاسلامی آرٹ مدرسہ میں منعقد کی جائے گی۔

رضوی اسکول آف آرٹ گفتگو کا پہلا قدم

رضوی اسکول آف آرٹ کانگریس کے ایگزیکٹو سکریٹری نے بتایا کہ اس کانگریس کے انعقاد کا پہلا قدم رضوی اسکول آف آرٹ کے بارے میں گفتگو ہے مجھے امید ہے کہ اس کے تسلسل سے بہت زیادہ برکات کا آغاز ہوگا۔

یہاں یہ بات قابل توجہ ہے کہ کانگریس کے افتتاح کے موقع پر ’’رضوی اسکول آف آرٹ‘‘کے محور سے اسلامی تہذیب میں ثقافت اور فن کی دوسری بین الاقوامی کانگریس میں شرکت کرنے والے مضامین کے خلاصوں پر مشتمل کتاب سے بھی رونمائی کی گئی۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=52608