مختصر حالات زندگی علامہ سید ذیشان حیدر جوادی
تحریر۔۔ندیم عباس شہانی
علامہ سید ذیشان حیدر جوادی 1938 میں مولانا سید جواد کے گھر الہ آباد یوپی میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم مدرسہ محمدیہ میں حاصل کی 1949 میں مدرسہ ناظمیہ لکھنوء میں جید علماء سے کسب فیض حاصل کیا ۔مزید تعلیم کے لئے 1955 میں نجف اشرف تشریف لے گئے جہاں آپ نے دس سال تک استازالمجتہدین آیتہ اللہ العظمی سید ابولقاسم خوئ استازالمجتہدین آیتہ اللہ العظمی سید محسن الحکیم جسے اساتذہ کے علمی بحر ذخار سے سیراب ہوتے رہے 1965 میں ہندوستان واپس تشریف لائے اور 1978 تک الہ آباد میں پیشنماز رہے اور درس پڑھاتے رہے
1985 میں الہ آباد میں مدرسہ انوار القرآن قائم کیا جہاں سے اب تک سینکڑوں طلباء زیور علم سے آراستہ ہو چکے ہیں
آپ نے الہ آباد میں ادارہ قائم کیا جس کے زریعہ اہل ثروت سے زکوات خمس وصول کر کے مستحقین تک پہنچاتے
آپ علماء میں کثر التصانیف مشہور ہیں آپکی تصانیف و تراجم میں چند کتابیں یہ ہیں
ترجمہ کتاب ۔۔سلیم بن قیس ہلالی ۔نقوش عصمت ۔۔انوارالقران ۔۔مطالعہ قرآن ۔۔خاندان و انسان۔۔کربلا۔۔پردہ قرآن کی روشنی میں وغیرہ
آپ مدرسہ میں طلباء کو مختلف موضوعات پر لکھنے کے لئے دیتے اور کامیابی ہے انعامات بھی عنائت فرماتے۔۔
1978 میں ابو ظہبی تبلیغی دوری پر تشریف لے گئے اور مستقل سکونت وہاں اختیار کر لی مسجد اعظم میں خطیب ہوئے اور کتابوں کی تکمیل بھی وہاں کی اور امریکہ کینیڈا افریقہ تبلیغی دوری پر تشریف لے گئے علمی حلقوں میں اپکا بہت احترام تھا مختلف اسلامی کانفرنسوں میں اپکو مختلف ممالک میں دعوت دی جاتی رہی
1998 میں واپس ہندوستان تشریف لائے اور بمبئ میں رہائش پزیر ہوئے جبکہ محرم اور ماہ رمضان میں ابو ظہبی تشریف لے جاتے
15اپریل 2000عیسوی بمطابق 10 محرم الحرام آپ نے اعمال عاشور کرایے مجلس پڑھیی اور فاقہ کے بعد بیٹی کے گھر تشریف لے گئے اچانک طبیعت خراب ہوئ اور وفات پا گئے اور اپکو دریا آباد اپنی والدہ محترمہ کے پہلو میں سپرد خاک کیا گیا اللہ تعالی جوار سرکار معصومین علیہ السلام میں جگہ عنائت فرمائے اور درجات بلند فرمائے۔