14

درسگاہِ عاشورا کا خاندان کے لیے درس

  • News cod : 56687
  • 12 جولای 2024 - 22:15
درسگاہِ عاشورا کا خاندان کے لیے درس
حوزہ کی محققہ نے کربلا اور واقعہ عاشورا میں اہل خانہ کی موجودگی کی اہمیت اور وجوہات بیان کیں۔

زھراء مھرجویی نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں واقعہ عاشورا میں اہل خانہ کی موجودگی کی اہمیت اور وجوہات بیان کرتے ہوے کہا کہ،

اسلام میں خاندانی نظام کے متعلق ایک ایسا نظریہ ہے جو دوسرے مذاہب کے عقائد سے بالاتر ہے اور اسکا تعارف پسندیدہ ترین نظام کہ طور پہ پیش کیا گیا ہے.
رسول خدا صلی‌الله علیه وآلہ وسلم؛
ما بُنِی فی الإسلامِ بِناءٌ أحَبَّ إلی اللّه عزّ و جلّ ، و أعَزَّ مِنَ التَّزویجِ.

انہوں نے واضح کیا: خاندان کی اصطلاح ایک بنیادی سماجی ہندسہ ہے جو بیوی اور بچوں پر مشتمل ہے۔ لیکن وسیع تر نظریہ کے ساتھ اس میں مزید لوگوں کو شامل کیا جا سکتا ہے اور اسکے تعارف کا دائرہ بڑھا کر اس میں بہن، بھائیوں وغیرہ کو شامل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید بیان کیا کہ عاشورا اور کربلا کے نظریے سے اہل خانہ کو جانچنے کے لیے 60 اور 61 ہجری کا سفر کرنا چاہیے، اسی وقت جب امام حسین علیہ السلام مدینہ سے مکہ مکرمہ کی سمت منتقل ہوئے، اور فرمایا: خواتین اور بچوں کہ حوالے سے موضوع اس سفر میں امام حسین علیہ السلام کے ساتھ عاشوراء کی تاریخ کے اہم موضوعات میں سے ایک اہم موضوع ہے جس پر بہت سے محققین نے بحث کی ہے اور ان میں سے ہر ایک نے اس کی اپنے مطابق علیحدہ وجوہات بیان کی ہیں۔
امام حسین علیہ السلام کی وجہ کچھ بھی تھی، اس سے خاندان کی اہمیت اور ان کی نظر میں اس کا خاص مقام ظاہر ہوتا ہے اور ان کی موجودگی کا سبب ان کی کمی سے زیادہ بھاری ہے۔ چاہے ان دنوں جب حکومت نے امام حسین علیہ السلام کو ہتھیار ڈالنے کے لیے دباؤ کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا
چاہے جب انہیں ان کی شہادت کے بعد بنی امیہ کے جرائم کا پرچار اور پردہ فاش کیا
۔خانم زھرا مھرجویی نے کہا یہاں ہم عاشورا میں خاندان کے عنوان کو ایک مختلف فریم ورک میں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس واقعہ کی تاریخی مثالوں پر انحصار کرتے ہوئے ایک مسلمان خاندان کی تعمیری اور مطلوبہ خصوصیات کا حوالہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، یعنی ایک ایسا خاندان جس کا تعلق وحی کے خاندان سے ہو۔

ہمراہی اور ہمدردی

انہوں نے کہا: ایک مثالی مسلمان خاندان کی سب سے واضح خصوصیت خاندان کے افراد کا ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی اور دوستی ہے۔ جہاں خوشی میں سب خوش ہیں اور غم میں سب غمگین ہیں۔ عاشورا کے موقع پر اس ہمدردی اور دوستی کی بہت سی مثالیں بیان کی جا سکتی ہیں۔ جیسے کہ بیعت کرنے کے بعد بھی بنی ہاشم کے جوانوں کی امام حسین (ع) کے ساتھ گفتگو، حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی امام سجاد علیہ السلام کے ساتھ ہمدردی، حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی عورتیں اور بچے کہ ساتھ ہمدردی اس وقت جب کہ وہ غمگین حالت میں تھے اور اپنے لواحقین کا ماتم کر رہے تھے۔

صبر اور نصیحت
زھرا مھرجویی نے مزید کہا کہ ناخوشگوار واقعات میں صبر کرنا کامیابی اور تکالیف سے گزرنے کی چابیوں میں سے ایک چابی ہے اور یہ اس حد تک اہم ہے کہ قرآن کریم سورہ نصر کی آیت مبارکہ 3 میں صبر کرنے کا حکم دیتا ہے۔
کہ سچائی اور صبر کی نصیحت کو نہیں چھوڑنا۔
صبر واقعہ عاشورا کی بنیادی خصوصیات میں سے ایک ہے جس کی لامتناہی مثالیں موجود ہیں، جیسے امام حسین علیہ السلام کی حضرت زینب سلام اللہ علیہا کو صبر کی تلقین اور عبداللہ بن الحسن علیہم السلام کو امام حسین علیہ السلام کے جسم پر بے صبری اور حوض میں صبر کی نصیحت، حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی باقی خواتین کی طرف انکو تسلی دینا اور صبر کی تلقین کرنا ۔۔۔

ایک دوسرے کا احترام
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خاندان کے افراد کا ایک دوسرے کے ساتھ احترام اس خاندان کی ثقافتی ترقی کا مظہر ہے، کہا کہ حسینی خاندان کے احترام کی بے شمار مثالیں موجود ہیں جن میں سب سے واضح مثال حضرت عباس علیہ السلام کے طرز عمل سے ملتی ہے۔ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ خود کو فاطمہ سلام اللہ علیہا کی اولاد سے احترام میں کمتر سمجھتے ہیں حالانکہ وہ بھی علی بن ابی طالب علیہ السلام کے ہی بیٹے ہیں۔

اپنے بھائی کی فرمائش کا احترام، جب انہوں نے بچوں کے لیے پانی مانگا، اپنے خطاب میں احترام، جب انہوں نے اپنے آخری لمحات میں اپنے بھائی کو سرور اور آقا کے الفاظ سے مخاطب کیا، اپنے بھائی کی درخواست کا احترام، جب انہوں نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا سے پوچھا گیا کہ خیموں کی طرف لوٹنا ہے یا نہیں ۔۔۔

ایثار اور قربانی

عاشورا کے دن ایثار اور قربانی کے متعلق گفتگو کرتے ہوے زھراء مھرجویی نے کہا کہ عاشورا کی جنگ کا پورا منظر قربانی کا مظہر ہے۔ زینب سلام اللہ علیہا، جو اپنے دو بیٹوں کی شہادت پہ غمگین ہیں مگر پھر بھی خیمے سے باہر آئیں تاکہ ان کا بھائی انہیں دیکھ کر شرمندہ نہ ہو۔
وہ ماں جو اپنے شیرخوار بچے کو میدان جنگ کی طرف بھیج دیتی ہے
لیکن پھر اسکی نشانی تک واپس نہیں مانگتی۔۔
وہ ایثار جس کی وجہ سے روز عاشورا کی شام بچوں نے پانی پینے سے انکار کر دیا

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=56687

ٹیگز

مزید خبریں