6

انتہاء پسندی اور دہشتگردی آج بھی قومی سلامتی کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے، ڈاکٹر محمد طاہر القادری

  • News cod : 5770
  • 17 دسامبر 2020 - 0:24
انتہاء پسندی اور دہشتگردی آج بھی قومی سلامتی کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے، ڈاکٹر محمد طاہر القادری
حوزہ ٹائمز|اپنے ایک بیان میں قائد تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ اے پی ایس پشاور کا اذیت ناک سانحہ فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے امن اور اعتدال کو بطور نصاب پڑھانا ہوگا، امن کے موضوع پر منہاج القرآن کیطرف سے امت کو 40 سے زائد کتب کا تحفہ دیا گیا، شہید بچوں کے والدین کو اللہ تعالیٰ اس قربانی پر اجر عظیم عطا کرے۔

حوزہ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سانحہ اے پی ایس پشاور کی چھٹی برسی کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ آرمی پبلک سکول پشاور کا اذیت ناک قومی سانحہ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ یہ سانحہ قومی جسم پر ایک ایسا زخم ہے جسے مندمل ہونے میں دہائیاں لگیں گی۔ شہید بچوں کے بہنے والے اس مقدس لہو کو گواہ بنا کر ہر شخص عہد کرے کہ وہ انتہاء پسندی، نفرت اور دہشتگردی کی کسی منفی کوشش کا حصہ دار بنے گا اور نہ ہی اس باطل فکر کی کسی قسم کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ انتہاء پسندی اور دہشتگردی آج بھی قومی سلامتی اور وحدت کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔ آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لئے امن اور اعتدال کے موضوعات کو بطور نصاب پڑھایا جائے اور ہر نوع کی فرقہ واریت اور تنگ نظری کے قلع قمع کے لئے سیاسی، سماجی، مذہبی جماعتیں اور ریاستی ادارے مل کر اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت نے منہاج القرآن کو یہ توفیق بخشی کہ جس کے پلیٹ فارم سے انتہاء پسندی کے خاتمے اور فروغ امن کے لئے 40 سے زائد کتب کا امت کو تحفہ دیا گیا۔ امن کے موضوع پر تحریر کیا جانیوالا یہ سب سے بڑا علمی ذخیرہ ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ رب العزت سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہید بچوں کے والدین کو اللہ تعالیٰ اس بے مثل قربانی پر اجر عظیم عطا کرے اور ان شہید بچوں کے لہو کے صدقے پاکستان کو اندرونی اور بیرونی دشمنوں کی ہر سازش سے محفوظ و مامون رکھیں۔ دریں اثناء سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہید بچوں اور سٹاف ممبرز کے درجات کی بلندی اور قومی سلامتی کے لئے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں خصوصی دعا بھی کی گئی۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=5770