ایرانی بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل شہرام ایرانی نے کہا ہے کہ بحیرہ خزر کے ساحلی ممالک کو علاقائی سلامتی کے لیے کسی غیر ملکی طاقت کی ضرورت نہیں۔ بحیرہ خزر کے بارے میں صرف مقامی ممالک کو فیصلے کرنے کا حق ہے اور یہاں دوسروں کے لیے کوئی چالاکی یا مداخلت کی گنجائش نہیں۔
روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں بحیرہ خزر کے نیول کمانڈرز کے اجلاس میں شرکت کے دوران انہوں نے کہا کہ پانچ ساحلی ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم ہیں اور اس اجلاس کا مقصد نئے اقدامات کا جائزہ لے کر انہیں عملی جامہ پہنانا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کیسپیئن سی کی سلامتی صرف اس کے ساحلی ممالک کی شراکت سے ممکن ہے، جو نہ صرف سلامتی بلکہ خطے کی اقتصادی ترقی کو بھی یقینی بناتی ہے۔
اجلاس میں ایران، روس، آذربائیجان اور قازقستان کے نیول سربراہان شرکت کر رہے ہیں۔ اجلاس میں بحری سلامتی، مشترکہ فوجی مشقیں، اسمگلنگ کے خلاف اقدامات اور 2018ء کے معاہدے کے تحت وسائل کی تقسیم جیسے امور زیر بحث ہیں۔
کیسپیئن سی میں تین کھرب ڈالر مالیت کے توانائی ذخائر موجود ہیں اور ایران اور روس کے بڑھتے ہوئے عسکری تعاون کے باعث ایک اسٹریٹجک مرکز کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔
جولائی میں ایران اور روس کی بحری افواج نے تین روزہ مشترکہ سرچ اینڈ ریسکیو مشقیں کیں












