9

استقامتی تحریکیں، حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے قیام سے ہی متاثر ہیں، امام جمعہ تہران

  • News cod : 8334
  • 17 ژانویه 2021 - 21:48
استقامتی تحریکیں، حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے قیام سے ہی متاثر ہیں، امام جمعہ تہران
حجت الاسلام محمد جواد حاج علی اکبری نے اپنے خطاب میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ استقامتی تحریکیں جناب فاطمہ زہرا کے قیام سے ہی متاثر ہوکر شروع ہوئی ہیں، کہا کہ جناب فاطمہ زہرا (س) کا یہ قیام پوری تاریخ اسلام کی تمام مزاحمتی اور استقامتی تحریکوں کی اساس ہے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق رہبرانقلاب اسلامی کے نمائندے حجت الاسلام والمسلمین محمد جواد حاج علی اکبری نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کے موقع پر انجمن نوجوانان انصار المہدی (عج) کے زیراہتمام امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے دارالقرآن کریم میں منعقدہ مجلس عزا سےخطاب کیا جس میں ایس او پیز کی پابندی کے ساتھ طلبا نے شرکت کی ۔ حجت الاسلام محمد جواد حاج علی اکبری نے اپنے خطاب میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ استقامتی تحریکیں جناب فاطمہ زہرا کے قیام سے ہی متاثر ہوکر شروع ہوئی ہیں، کہا کہ جناب فاطمہ زہرا (س) کا یہ قیام پوری تاریخ اسلام کی تمام مزاحمتی اور استقامتی تحریکوں کی اساس ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ آزادی کے حصول، عزت و وقار کی پاسداری اور اسلام کے اصولوں کے تحفظ اور انہيں رائج کرنے کے لئے جتنی بھی تحریکیں اٹھی ہیں وہ جناب فاطمہ زہرا (س) کے قیام سے متاثر تھیں۔ اسی طرح امام حسین (ع) کا جہاد پوری اسلامی تاریخ کے انقلابات اور استقامتی تحریکوں میں سب سے بلند درجے پر فائز ہے اور واقعہ کربلا کے بعد دنیا میں حریت پسندی اور آزادی کے حصول کے لئے رونما ہونے والی سبھی تحریکیں کربلا سے در لیتی ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ تحریک کربلا بھی صدیقہ طاہرہ (س) کے قیام سے ہی متاثر ہو کر آگے بڑھی تھی اور یہ سب کچھ جناب صدیقہ طاہرہ (س) کی بے مثال شخصیت اور ان کے اخلاقی، عرفانی اور علمی جلووں کی وجہ سے ممکن ہوسکا ہے یہی تو وجہ ہے کہ جناب زہرائے مرضیہ کو کوثر کا خطاب ملاہے اور وہ ابد تک کے لئے اسلام کا افتخآر اور بشریت کے لئے نمونہ قرار پائی ہیں ۔
حجت الاسلام حاج علی اکبری نے اپنے خطاب میں کہا کہ جناب فاطمہ زہرا (س) اور ان کے پیروؤں کے درمیان گہری الفت اور محبت کا رشتہ ہے۔ جناب ختمی مرتبت (ص) فرماتے ہیں کہ :«أَنَا وَ عَلِی أَبَوَا هَذِهِ الْأُمَّه ؛ میں اور علی اس امت کے دو باپ ہیں» ۔ اسی ضمن مین یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ حضرت نے اس گراں قدر روایت میں اپنے اور اپنے ماننے والوں کے درمیان جو رابطہ بیان کیا ہے وہ دلنشین اور مہر و محبت سے بھر پور فضاؤں کوجلوہ گر کررہا ہے ۔
حجت الاسلام حاج علی اکبری نے جناب سلمان فارسی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ رسول اللہ کی نظر میں ایسے مرتبے پر پہنچ چکے تھے کہ خود پیغمبر اکرم (ص) فرماتے ہیں کہ “”سلمان منا اہل البیت ؛ یعنی سلمان ہم اہل بیت میں سے ہیں”” ، پھر یہ بھی کہا وہ حضرت علی (ع) اور جناب فاطمہ زہرا (س) کی نظر میں بھی خاص مرتبے والے ہیں۔
حجت الاسلام علی اکبری نے جوانوں اور نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ فکری، اخلاقی اور عملی طور پر جتنا زیادہ حضرت امیرالمومنین علی (ع) اور ام ابیہا حضرت فاطمہ زہرا (س) سے قریب ہوں گے، اتنی ہی آپ کی اس خاندان مطہر سے نسبت و عقیدت بھی بڑھ جائے گی اور پھر آپ ان بزرگ ہستیوں کی اولاد کی مانند ہو جائیں گے۔
اس مجلس کو بیروت کے ممتاز عالم دین حجت الاسلام سید علی الموسوی، سربراہ اور عراق کی عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے نائب سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید ہاشم الحیدی نے فلم کلیپ کی شکل میں خطاب کیا ان مقررین کا موضوع سخن تھا “اسلامی استقامت کے محاذ کی تشکیل اور اس میں جنرل قاسم سلیمانی کا کردار”۔
اس مجلس کے آخر میں ذاکرین اہلبیت اور نوحہ خوانوں نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ کی شہادت کی مناسبت سے مرثیے، سلام اور نوحے پڑھے اور ساتھ ہی ساتھ حاج قاسم سلیمانی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=8334