آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
جامعہ علمیہ سلطان المدارس الاسلامیہ کے پرنسپل، تحریک جعفریہ کی سپریم کونسل کے رکن بھی رہے، مرحوم علامہ سید محمد دہلوی، مفتی جعفر، شہید عارف الحسینی اور علامہ ساجد علی نقوی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، آیت محمد حسین نجفی کا انتقال قومی و ملی نقصان ہے، علامہ ساجد علی نقوی، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی سمیت دیگر علماء کا اظہار تعزیت۔
قوم و ملت کی تمام خرابیوں کی وجہ منبر کا جاہل ذاکروں اور بے دین مولویوں کے قبضہ میں چلے جانا ہے۔ قوم میں جہالت ہو یا عقائد کی خرابی۔ بد عملی ہو یا اتحاد کا فقدان، سب کچھ اسی وجہ سے ہے لہٰذا تطہیر منبر اشد ضروری ہے اور اس کیلئے دیندار علماء اور خطبا کی ضرورت نا گزیر ہے۔
مرکز علم و عمل، نجف اشرف سے دروس خارج کی تکمیل آقای سید جواد تبریزی ، آقای سید محمود شیرازی، آقای شیخ عبدالکریم زنجانی، آقای بزرگ تہرانی، آقای سید عبدالاعلی سبزواری اور مرجع اکبر آقای سید محسن الحکیم اعلی اللہ مقامہ سے ہوئی۔ 1960 میں اجازہ اجتہاد لے کر وطن مالوف واپس آیا
نجف اشرف کے علمی و معنوی ماحول سے بھرپور استفادہ کیا۔ باب مدینۃ العلم سے کسب فیض کے بعد وطن واپس تشریف لائے تو کئی چیلنج در پیش تھے۔ اس وقت دینی تعلیم و تربیت کے مراکز یعنی مدارس دینیہ انگلیوں پر گنے جاسکتے تھے جن میں چند ایک کے علاوہ باقیوں میں فاضل اساتذہ کا فقدان تھا۔ دختران ملت کی تعلیم و تربیت کے اداروں کا تو شاید تصور تک نہ تھا۔ مساجد میں ضروری دینی معلومات رکھنے والے پیش نمازوں کی بھی سخت کمی تھی۔ عوام تک دین پہنچانے کا سب سے موثر فارم منبر حسینی علمی فقر کا شکار ہی نہیں بلکہ انحرافات کی زد میں تھا۔