حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامه سيد شہنشاه حسین نقوی نے خلیج فارس کے بعض مسلم ممالک اور صہیونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج کسی مسلمان کو اسرائیل کو قبول کرنے کا حق نہیں ہے۔
امام خمینی(ح) کی زندگی کا مطالعہ کریں تو انکی زندگی کے ہر پہلو میں سالار شھیداں امام حسین علیہ السلام کے کردار کا عکس نظر آتا ہے
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصرالله نے کل حزب اللہ کے سابق سیکریٹری جنرل شہید سید عباس موسوی کی برسی کے موقع پر کہا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے علاقے کے سرکش ترین ڈکٹیٹر پہلوی حکومت کو سرنگوں کر کے امریکہ اور اسرائیل کو ایران سے نکال دیا۔
دنیا میں انقلابی تحریکوں کا وجود کوئی نیا نہیں۔انقلابی تحریکیں جنم لیتی اور دم توڑتی رہتی ہیں۔ ان میں سے بعض انقلاب برپا کرنے میں کامیاب بھی ہو جاتی ہیں۔ ایران کا اسلامی انقلاب بھی ان کامیاب ہونے والی تحریکوں میں سے ایک ہے۔ پہلے دن سے ہی دشمن اسے کچلنے میں مصرف ہے۔ دشمن کی کوششوں میں سے سرفہرست صدام کی ایران پر مسلط کردہ جنگ ہے۔صدام نے بغداد میں ڈنر اور صبح کا ناشتہ تہران میں کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا یمن و کشمیر کے عوام اس انقلابی راستے کو اپنا کر اپنے تمام حقوق حاصل کر سکتےامام خمینی کی اس تحریک کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس نے انقلابی اقدار کو ایک دائمی اور ہمیشہ رہنے والی تحریک میں بدل دیا اور دنیا کی محروم اور مستضعف اقوام کو اس بات کا حوصلہ اور امید عطا کی ہے کہ وہ تسلط پسند نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔انہوں نے کہا ایران کے اسلامی انقلاب نے امام خمینی کے بتائے ہوئے راستے کو زندہ رکھتے ہوئے قوموں کے حقوق کے حصول کو اپنا نصب العین قرار دے رکھا ہے اور دوسرے انقلابوں کے برخلاف اپنے اصلی راستے سے منحرف نہیں ہوا ہے۔
اسلام ایک جامع دین ہے، جس میں بشر کی مادی اور معنوی تمام ضروریات کی تکمیل کی صلاحیت پائی جاتی ہے- یہ اور بات ہے کہ اسلامی تعلیمات کے اجتماعی پہلو کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے آج کرہ ارض کے مسلمانوں کی معاشرتی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے۔البتہ اس اہم نکتے سے کم وبیش اسلامی دنیا سے تعلق رکھنے والے محققین اور دانشوران آگاہ تھے.
21 بہمن مطابق 11 فروری 1979 کی تاریخ ساز شب کہ جب بانی انقلاب کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے ایران کی انقلابی قوم نے رات اللہ اکبر کے فلک شگاف نعروں کے ساتھ گزاری اور 22 بہمن کی صبح طلوع ہوئی تو سرزمین ایران سے 2500 سالہ شہنشاہیت کی بساط ہمیشہ ہمیشہ کے لئے پلٹی جاچکی تھی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) کی 32 ویں برسی کے موقع پر ٹیلی ویژن سے اپنے براہ راست خطاب میں فرمایا کہ آج پورا ایران امام خمینی (رح) جیسی عظیم شخصیت کی یاد میں سوگوار و عزادار ہے۔ آپ نے فرمایا کہ امام خمینی (رح) کا ارادہ مضبوط اور مستحکم تھا اور خرد مند اور دور اندیش تھے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای ایران کے اسلامی انقلاب کو عوامی انقلاب مانتے ہیں۔ آپ کے مطابق دیگر تحریکوں اور انقلابات کے مقابلے میں اسلامی انقلاب کی کچھ منفرد خصوصیات ہیں۔ آپ کے مطابق اس انقلاب کو ختم کرنے میں سامراجی طاقتیں ناکام بھی اسی لئے رہیں کہ یہ انقلاب عوام کی طاقت پر ٹکا ہوا ہے، ان لوگوں کی طاقت پر جن کے ایمان، جذبے، عقیدت اور عزم کے سامنے دشمن کا کوئي حربہ کارگر نہیں ہوتا۔