مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
آسمان امامت و ولایت کے ساتویں درخشاں ستارے، فرزند رسول حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے عزاداری کے مقصد سے عراق کے مختلف علاقوں خاص طور سے جنوبی اور وسطی صوبوں سے لاکھوں کی تعداد میں زائرین, بغداد کے شمال میں واقع شہرِ کاظمین پہنچ گئے ہیں۔
امام موسی کاظم ؑ نے اپنے آباءو اجداد کی سیرت و کردار پر عمل پیرا ہوکر خالص اسلام محمدی کی تعبیر و تشریح، قرآن مجید کی تفسیر اور اسلامی معارف کی روشن تصویر کو حقیقی معنوں میں اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اسلامی معاشرے میں امامت اور سیاسی حاکمیت کے فلسفے کو واضح کیا
اگر ہم اپنے اخلاق کی معصومین(علیہم السلام) کی طرح بنانے کی کوشش کریں تو ہمیں اپنی زبان سے کچھ کہنے کی ضروری نہیں پڑےگی بلکہ لوگ ہمارے کردار کو دیکھ کر خود با خود اپنے آپ کو صحیح راستہ پر گامزن رکھنے کی کوشش کرین گے۔
شہادت امام موسی کاظم علیہ السلام کی مناسبت سے کاظمین میں تابوت برآمد
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے باب الحوائج امام موسی کاظم علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقعہ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امام برحق صبر و استقامت کا وہ نمونہ تھے جن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔دین اسلام کے سربلندی کے لیے خاندان رسالت نے عظیم اور قابل رشک قربانیاں دیں۔امام موسی کاظم علیہ السلام نے زندگی کا بیشتر حصہ اور آخری ایام حالت اسیری میں گزار کر حق و صداقت کی طرف داری کا بہترین درس دیاہے۔
اگر آل محمد (ص) ان ظالموں کے خلاف مجاھدت و مقاومت نہ کرتے تو آج تاریخ اسلام میں ان جیسے منافق، خود نما مسلمان حکمرانوں کو اسلام کے ھیرو کے طور پر متعارف کرایا جاتا۔ اگر چہ کچھ اب بھی ان کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوشش کرتے ھیں۔
آئمہ علیہم السلام کی سیاسی تحریک کا لفظ عروج آپ ٴ ہی کے دور سے تعلق رکھتا ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ حضرت ٴ کی زندگی سے متعلق صحیح اور واضح معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
حوزہ ٹائمز|قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی 7صفر حضرت امام موسیٰ کاظم کے یوم ولادت کے موقع پر کہتے ہیں کہ امام موسیٰ کاظم ؑ سخاوت ، صبر اورشجاعت کے مظہر تھے اور امام ؑنے اپنے بچپن اور نوجوانی پر مشتمل تربیت کا زمانہ اپنے والدبزرگوار ؑ کے زیر سایہ گذارااور 20سال اپنے والد کے ہمراہ رہے ۔امام کے آغاز نوجوانی سے ہی نابغہ روزگار ہونے کے آثار ان کے کر دارو گفتار سے نمایاں اور سخاوت ، بردباری ، درگزراور علم انکی شخصیت کی نمایاں صفات حمیدہ شمار ہوتی ہیں ۔