تفسیری نکات:

28می
نسیم ِصبح

نسیم ِصبح

لفظ ’’عماد‘‘ اُس بنیاد کے معنی میں ہے کہ جس پر عمارت کو کھڑا کیا جاتا ہے اور اس کی جمع عمدہے ۔ ان دو آیات کے ظاہر سے یہی پتہ چلتا ہے کہ ’’ارم ‘‘ قوم عاد کے شہر کانام تھا ۔ ایک بہترین، بے نظیر اور بلند وبالا ستونوں کہ جن پر کشیدہ کاری کا فن نمایاں ہو اور وسیع و عریض قصروں پر مشتمل شہر ،مگر جب ان آیات کا نزول ہوا تو اس شہر کے آثار مکمل طور پر مٹ چکے تھے اور کچھ باقی نہ تھا ۔