حسن زادہ آملی

26سپتامبر
علامہ حسن زادہ عاملی علوم عقلی و نقلی نیز علوم رائجہ و علوم غریبہ تمام میں مکمل دسترس رکھتے تھے، مولانا محمد تقی فاضل

علامہ حسن زادہ عاملی علوم عقلی و نقلی نیز علوم رائجہ و علوم غریبہ تمام میں مکمل دسترس رکھتے تھے، مولانا محمد تقی فاضل

جامعہ امام جعفر صادق ع راجن پور و جامعہ زینبیہ س راجن پور کے پرنسپل مولانا محمد تقی فاضل نے ایک تعزیتی اجلاس نے آیت اللہ حسن زادہ آملی کے انتقال پر دلی رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آیۃ اللہ حسن زادہ آملی ایک ہمہ جہت آفاقی شخصیت تھے

26سپتامبر
آیت اللہ حسن زادہ آملی کی وفات نے دنیائے تشیع کو مغموم کردیا، سید حسن نقوی

آیت اللہ حسن زادہ آملی کی وفات نے دنیائے تشیع کو مغموم کردیا، سید حسن نقوی

انکی کی رحلت پر حضرت ولی عصر عجل الله تعالی فرجه الشریف، رهبر معظم انقلاب، مراجع عظام، حوزه‌های علمیه اور آپکے خانوادے کے حضور تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

26سپتامبر
علامہ حسن زادہ آملی انتقال کر گئے

علامہ حسن زادہ آملی انتقال کر گئے

علامہ حسن زادہ آملی 1307شمسی (1928ء) میں ایران کے شہر آمل کے ضلع لاریجان کے گاؤں ایرا میں پیدا ہوئے۔ وہ الہیات کے فلاسفر، فقیہ ، عارف ، ماہرفلکیات اور حوزہ علمیہ کے استاد تھے۔