حضرت امام محمد تقی علیہ السّلام کو کمسنی ہی میں مصائب اور پریشانیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہونا پڑا، آپ کو بہت کم ہی اطمینان اور سکون کے لمحات میں باپ کی محبت ، شفقت اور تربیت کے سائے میں زندگی گزارنے کا موقع مل سکا، آپ اخلاق و کردار کی عالی ترین مثال تھے۔
جشن ولادت با سعادت حضرت امام محمد تقی علیہ السلام سے خطاب میں مولانا محمد رضا نے کہاکہ امام جواد علیہ السلام وہ عظیم ہستی ہیں کہ جن کی ولادت پرامام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں هذاالمَولُودُ الّذي لَم يُولَد مَولُودٌ أعظَمُ بَرَكَةً عَلى شيعَتِنا مِنهُ ہمارے شیعوں کے لئے اس مولود سے بابرکت کوئی مولود دنیا میں نہیں آیا حالانکہ تمام آئمہ علیہم السلام منبع فیض و حکمت و رحمت ہیں۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام محمد تقی ع نے امت مسلمہ کو تا قیامت رہبری و رہنمائی کا سامان بہم کرنے کے لیے جس انداز سے حکمت عملی ترتیب دی اور جس طرح حکمرانوں اور دین دشمن طبقات کی سازشوں کا مقابلہ فرمایا اس کی مثال نہیں ملتی ۔