نیتن یاہو کی پریشانی
واقعی آج ہم ایسے بھیانک دور میں زندگی گزار رہے ہیں کہ اگر سنجیدہ فہم اور ذی علم حضرات اپنی ذمہ داری انجام نہ دیں تو ہمارا معاشرہ قتل و غارت کے دہانے پر پہنچتا دکھائی دیتا ہے اور وہی مغربی شیطان پرست معاشرہ دکھائی دیتا ہے جو اہل مغرب چاہتے ہیں، بلاشبہ اہل مغرب مسلمانوں کو غلامی کی چکی میں پستا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں، اہل مغرب شیطان پرست معاشرہ اور یہودی ریاست بنانے کے خواب دیکھ رہے ہیں
بتوں اور انسانوں کا تعلق بہت پرانا ہے۔ مٹی ، پتھر یا لکڑی کے بت بنا کر پوچنے یا عبادت کرنے کا نام بت پرستی نہیں بلکہ حقیقت میں غیرالله کو مقدس بنا کر اسکی پرستش کرنا بت پرستی کہلاتا ہے۔ بت پرستی کی ابتداء افراد و اشیاء کی تقدیس یا انکی ہیبت ، ڈر اور خوف کی وجہ سے ہوئی جیسے سامری نے گوسالے کو ایسی شکل میں مزین کیا کہ انسان نے إله سمجھ کر پوچا شروع کردی اور فرعون و نمرود نے لوگوں کے دلوں میں ایسی ہیبت ڈالی کہ انسان نے معبود سمجھ کر عبادت شروع کردی۔
یہ زندگی خدا تعالی کی امانت ہے۔ ہر عام و خاص کیلئے ضروری ہے کہ امانت کی پاسداری کرتے ہوئے اسے حقدار کو لوٹائے۔ امانت کی سب سے بہتر پاسداری خدا کی راہ میں شہادت ہے۔ اگر زندگی کا اختتام موت ہے تو اس کا بہترین انتخاب شہادت ہے۔ بلاشبہ شہداء کے خون میں وہ تڑپ ہے جس سے معاشرے جمود سے تحرک کی طرف راستہ طے کرتے ہیں۔