وقت آن پہنچا کہ مسلم ریاستیں بڑے ہدف کیلئے یکجا ہوں، قائد ملت جعفریہ پاکستان
انہوں نے کہا کہ محسن ملت علامہ سید صفدر حسین نجفی اپنی ذات میں ایک انجمن تھے اور انہوں نے اپنے امور اور فعالیت کو صرف دینی مدارس کی تاسیس ہی کی حد تک محدود نہیں رکھا بلکہ دیگر قومی مسائل میں بھی بڑھ چڑھ کو حصہ لیا اور سخت و بحرانی حالات میں قوم کی بہترین انداز میں رہنمائی فرمائی۔
مولانا سید صفدر حسین نجفی 1932ء میں علی پور ضلع مظفر گڑھ میں پیدا ہوئے اور 3 دسمبر 1989ء کو لاہور میں ان کی وفات ہوئی۔ بظاہر یہ ایک مختصر سی زندگی ہے، لیکن ان کے کاموں کو دیکھا جائے تو لگتا ہے کہ ایک شخص کو جوانی کے دو سو سال ملے ہیں اور اس نے ان میں خوب کام کیا ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کا خبر رساں ادارہ "وفاق ٹائمز"محسن ملت مرحوم کی ہمہ جہت شخصیت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے قارئین کی خدمت میں خصوصی شمارہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہے۔
سیمینار سے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب سربراہ علامہ سید مرید حسین نقوی، جامعۃ المنتظر لاہور کے مہتمم اعلیٰ علامہ محمد افضل حیدری، علامہ سید بختیار الحسن سبزواری، علامہ سید علی رضا نقوی، علامہ علی نقی نقوی، سید منیر حسین گیلانی، ڈاکٹر علی عباس نقوی، سید عابد مرتضیٰ نقوی، کرنل (ر) علی عارف نقوی، احمد رضا خان، زاہد مہدی مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، سید حسن رضا نقوی، ریجنل ناظم، امامیہ آرگنائزیشن سمیت دیگر مقررین خطاب کریں گے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 6 جولائی “یوم فقہ جعفریہ “کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ مشہور مقولہ ہے ”ہرکہ آمد عمارت نوساخت “ جو بھی آیا اُس نے نئی عمارت تعمیر کی اوردنیاکی روایت جوکہ پاکستان میں زیادہ مروّج ہے کہ “جو بھی آیا وہ ایک نیا نعرہ لے کر آیا”
سید صفدر حسین نجفی (1932-1989ء) پاکستان کے مؤثر اور مشہور شیعہ علما میں سے تھے جنہوں نے پاکستان کے مختلف مدارس اور حوزہ علمیہ نجف اشرف سے کسب فیض کیا۔ جامعہ المنتظر لاہور میں تدریسی فرائض انجام دئے۔ شیعہ قوم کو مفتی جعفر حسین اور ان کے بعد عارف حسین الحسینی کی قیادت پر متفق کرنے میں آپ کا کردار رہا۔