نیتن یاہو کی پریشانی
انہوں نے کہا کہ حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای فقط ایک ملک کے سربراہ نہیں بلکہ وہ حریت و آزادی شجاعت و ایثار ظلم ستیزی اور مقاومت کے علمبردار دنیا کے کروڑوں انسانوں کے محبوب رہبرِ و رہنما ہیں جو نائب امام مہدی علیہ السلام کی حیثیت سے ولی فقیہ کے عظیم منصب پر فائز ہیں۔ ان کی ذات گرامی کی توہین سورج پر تھوکنے کے مترادف ہے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملت جعفریہ کے حقوق کے حصول کے لئے سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ کوئٹہ کے باشعور عاشقان اہل بیتؑ نے ہمیشہ اپنی قومی جماعت کا ساتھ دیا اور مجلس وحدت ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پوری اتری ہے۔
امیر المومنین ؑ کی زندگی کا ہر پہلو عالم بشریت کے لیے اسوہ حسنہ ہے۔ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے ملک بھر میں عزاداری کے پروگراموں کا آغاز ہو رہا ہے۔عزاداری کے مرکزی اور روایتی جلوسوں کو متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے فول پروف سیکورٹی مہیاکی جائے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کی اپنے رہبر کے ہمراہ میدان عمل میں موجودگی مقصد کی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی ہے۔وہ قوم کبھی باوقار مقام نہیں حاصل کر سکتی جو عمل سے کترائے اور زبانی جمع خرچ سے منزل کی جستجو کرے۔اگر قوم وفا نہ کرے تو امام حسن علیہ السلام جیسے عظیم رہنما کو بھی تنہائی کا صدمہ جھیلنا پڑتا ہے
پاکستان کا حصول محض کسی زمینی ٹکڑے کے لیے نہیں تھا بلکہ اس کا مقصد ایک ایسی اسلامی مملکت کا قیام تھا جو اپنے فیصلوں میں آزاد ہو۔ جس کے داخلی و خارجی فیصلے قومی مفادات کے تابع ہو۔گزشتہ ستر سالوں سے عالمی استکباری طاقتیں پاکستان کے معاملات اور ہمارے دیگر ممالک سے تعلقات کو اپنی مرضی کے تابع دیکھنے کی متمنی ہیں۔