حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
لامہ امین شہیدی نے کہا کہ ہم مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے شیعہ بھی ہیں اور مکتب اہل بیتؑ کے پیروکار ہونے کی حیثیت سے ہمیں اپنے عقیدہ کے انتخاب کا پورا حق حاصل ہے بالکل اسی طرح کہ جس طرح کسی دوسرے مکتبِ فکر اور مسلک کے پیروکاروں کو اپنے عقیدہ کے چناؤ کا حق حاصل ہے۔
مجلس اعلیٰ کے اجلاس میں علامہ شیخ محسن علی نجفی، علامہ رضی جعفر نقوی، علامہ محمد افضل حیدری،علامہ شبیر حسن میثمی،علامہ محمد جمعہ اسدی، علامہ مرید حسین نقوی،علامہ محسن مہدوی، علامہ عبدالمجید بہشتی، مولانا انیس الحسنین خان، مولانا لعل حسین اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
شیعہ علماءکونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے یکساں نصاب کے نام پر متنازع مواد کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ نصاب مسلکی کہا جاسکتا ہے ،تمام مکاتب فکر کا متفقہ نہیں ہے۔تحفظات دور نہ کئے گئے تو احتجاج کریں گے۔
علامہ سید ساجدعلی نقوی،آیت اللہ حافظ ریاض نجفی،مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی نے ایک مشترکہ اعلامیہ کے ذریعے قرآن کے حوالے سے مکتب اہل بیت کانظریہ بیان فرمایا ہے۔ جوکہ بروقت اقدام ومستحسن عمل ہے۔
محترمہ جعفری نے قیام پاکستان کے لئے مسلمان قوم اور قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: پاکستان کا قیام لوگوں کو امن و سکون سے سانس لینے کا موقع فراہم کرنے کے لئے تھا۔ ابتدا میں قیام پاکستان کی بات کرنے کو "دیوانے کا خواب" کہا جاتا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ انگریز سامراج کی زنجیر غلامی سے چھٹکارا پانا اور موجودہ آزاد ماحول کا فراہم ہونا ہرگز ممکن نہیں ہے۔