8

پاکستان کی آزادی مکتب اہل بیت ؑ اور قرآنی تعلیمات کی مرہون منت ہے۔ مدیر جامعۃ الزہرا پاکستان

  • News cod : 14381
  • 24 مارس 2021 - 17:20
پاکستان کی آزادی مکتب اہل بیت ؑ اور قرآنی تعلیمات کی مرہون منت ہے۔ مدیر جامعۃ الزہرا پاکستان
محترمہ جعفری نے قیام پاکستان کے لئے مسلمان قوم اور قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: پاکستان کا قیام لوگوں کو امن و سکون سے سانس لینے کا موقع فراہم کرنے کے لئے تھا۔ ابتدا میں قیام پاکستان کی بات کرنے کو "دیوانے کا خواب" کہا جاتا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ انگریز سامراج کی زنجیر غلامی سے چھٹکارا پانا اور موجودہ آزاد ماحول کا فراہم ہونا ہرگز ممکن نہیں ہے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جامعۃ الزہرا ؑپاکستان (سکردو بلتستان)کی مدیر محترمہ معصومہ جعفری نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قومی دن کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا: 23 مارچ قرارداد پاکستان کی منظوری کا دن ہے ۔ اس قومی دن کو “یوم پاکستان” کہا جاتا ہے ۔
قرارداد پاکستان کی تاریخ کے حوالے سے انہوں نے کہا: 1940ء میں برصغیر کے مسلمانوں نے برطانوی سامراج کے چنگل سے نجات پانے کے لئے پاکستان کے نام پر ایک علیحدہ ملک بنانے کی قرارداد منظور کرلی ۔ اس قرارداد کی منظوری کے سات سال بعد 14 اگست 1947ء کو دنیا کے نقشے پر پاکستان کے نام سے ایک نئی مملکت وجود میں آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بننے کے بعد بھی مسلمانوں پر برطانوی سامراج کا مسلسل دباؤ رہا؛ لیکن انہوں نے مایوس ہونے کے بجائے اللہ تعالیٰ کے بھروسے پر اسلامی تہذیب و تمدن اور علم و دانش کے ارتقاء کے لئے مختلف شعبوں میں اپنی سرگرمیاں تیز کر دیں۔ قرآن مجید سے تمسک اور دینی رہنماؤں کی مخلصانہ قیادت کے ذریعے مختصر عرصے میں انہیں قومی اور مذہبی دولت میں وسعت اور افزائش دیکھنے کو ملی۔
محترمہ جعفری نے قیام پاکستان کے لئے مسلمان قوم اور قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: پاکستان کا قیام لوگوں کو امن و سکون سے سانس لینے کا موقع فراہم کرنے کے لئے تھا۔ ابتدا میں قیام پاکستان کی بات کرنے کو “دیوانے کا خواب” کہا جاتا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ انگریز سامراج کی زنجیر غلامی سے چھٹکارا پانا اور موجودہ آزاد ماحول کا فراہم ہونا ہرگز ممکن نہیں ہے۔
اپنے بیان کے اختتام پر انہوں نے کہا: برصغیر کے مسلمانوں نے محمد علی جناح جیسے عظیم لیڈر کی قیادت میں قرآن کی آواز” إِنَّ اللّهَ لاَ یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى یُغَیِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ”(درحقیقت اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ اپنی حالت نہ بدلے) پر لبیک کہتے ہوئے قدم بڑھایا؛ لہٰذا اللہ تعالیٰ نے زمانے کے فرعونوں کو اپنی قدرت کا جلوہ دکھایا اور مسلمانوں نے اپنی شان و منزلت پائی اور دنیا میں اپنا تشخص پالیا۔ پاکستان درحقیقت ” لا اله الا الله ” کے نورانی کلمے کا حقیقی مصداق ہے۔اس ملک کا خواب علامہ محمد اقبال لاہوری جیسے مفکر، فلسفی، شاعر اور قانون دان نے دیکھا تھا، جس کی تعبیر قائد اعظم محمد علی جناح اور ان کے جانثار ساتھیوں کی انتھک کوششوں سے سامنے آئی۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=14381