کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
ایران میں رونما ہونے والا انقلاب جس کیلئے انقلابی تحریک 1963ء میں امام خمینی رح کی قیادت میں آغاز ہوئی تھی "مکتب اسلام" کی بنیاد پر استوار تھا۔ ایسا مکتب جس کا حقیقی سرچشمہ قرآن کریم اور اہلبیت اطہار علیہم السلام (قرآن و عترت) ہیں۔
اسرائیل کو فلسطین کی زمین پر قائم کرنا بھی اسی مقصد کی خاطر تھا کہ خطہ میں عدم توازن ہو ، ان کاکہنا تھا کہ دنیا کی توجہ مسئلہ فلسطین سے ہٹانے کے لئے مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم رکھا گیا ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ کس طرح عراق، ترکی،لیبیا، شام یمن ان تمام مشرقی وسطیٰ کے ممالک کو ایک دوسرے سے برسرپیکار کردیا گیا اور سب سے خطرناک دا عش کو کس نے بنایا۔
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ دینی مدارس کے طلباء پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، پاکستان کی ترقی و استحکام میں دینی مدارس کا کردار ناقابل فراموش ہے، اس وقت پاکستان کی اسلامی شناخت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین، ناصر رفیعی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ متعدد آیتوں میں حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و مناقب بیان ہوئے ہیں ، کہا کہ سوہ رعد کی آیت نمبر 43 میں آیا ہے کہ " اور جو لوگ کفر اختیار کرتے ہیں وہ کہتے ہیں تم اللہ کے رسول نہیں ہو ، کہہ دو خدا اور جس کے پاس کتاب کا علم ہے اس کی گواہی میرے اور تمہارے درمیان کافی ہے ۔ " یہاں پر علم رکھنے والے سے مراد حضرت علی اور اہل بیت پیغمبر علیہم السلام ہیں ۔
ایرانی سفیر نے اسرائیل کے خلاف مضبوط موقف اختیار کرنے پر جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کے باوجود ایرانی عوام اسلامی انقلاب کی بیالیسویں سالگرہ منا رہے ہیں، ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران اور پاکستان میں بہت سی مشترکات ہیں اور سب سے بڑی قدر مشترک ہمارا دین ہے۔
حوزہ ٹائمز|انجمن ثار اللّٰہ ممبئی ہندوستان کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی ممتاز دانشگاہ جامعہ المصطفی یونیورسٹی پر ظالمانہ پاپندی کے خلاف سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یہ کہنا تھا کہ اسلام، نظریاتی و عملی طور پر، تعلیم کے حصول کو فروغ دیتا ہے اور پابندیاں عائد کرکے اسے روکا نہیں جاسکتا۔