6

محرم الحرام1442ھ بمطابق اگست2020ءسے پہلے اور بعد تسلسل کے ساتھ کھلی زیادتیاں،شیعہ علماء کونسل کی جانب سے رپورٹ جاری

  • News cod : 10396
  • 12 فوریه 2021 - 13:01
محرم الحرام1442ھ بمطابق اگست2020ءسے پہلے اور بعد تسلسل کے ساتھ کھلی زیادتیاں،شیعہ علماء کونسل کی جانب سے رپورٹ جاری
حکمرانوں نے خصوصی طور پر سی ٹی ڈی پنجاب کو ٹاسک دیا کہ وہ پولیس کے ساتھ مل کر مجالس و جلوس ہائے عزا کے کے انعقاد پر ایف آئی آرز کے بھرپور اندراج پر کام کرے۔ لہٰذا پولیس کے ایف آئی آرز کے اندراج کے بعد سی ٹی ڈی نے خوف و ہراس پھیلانے اور گرفتاریوں کے حوالے سے بے جاوناجائز اقدامات کیے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے محرم الحرام1442ھ اگست2020ءسے پہلے اور بعد میں تسلسل کے ساتھ کھلی زیادتیوں کا رپورٹ جاری کیا ہے۔۔

مکمل رپورٹ درجہ ذیل ہے:

محرم الحرام1442ھ بمطابق اگست2020ء
سے پہلے اور بعد تسلسل کے ساتھ
کھلی زیادتیاں،مجموعی صورتحال
٭ آئین میں دی گئی شہری آزادیوں کوسلب اور قانون کی عملداری کی نفی کی گئی؛انسانی حقوق کو نظر انداز کیا گیا۔
٭ حکمرانوں نے خصوصی طور پر سی ٹی ڈی پنجاب کو ٹاسک دیا کہ وہ پولیس کے ساتھ مل کر مجالس و جلوس ہائے عزا کے کے انعقاد پر ایف آئی آرز کے بھرپور اندراج پر کام کرے۔ لہٰذا پولیس کے ایف آئی آرز کے اندراج کے بعد سی ٹی ڈی نے خوف و ہراس پھیلانے اور گرفتاریوں کے حوالے سے بے جاوناجائز اقدامات کیے۔
٭ ملک بھر میں منصوبہ بندی کے ساتھ مجالس،جلوس ہائے عزا اور مشی (چہلم واک)کی ریلیوں میں رکاوٹیں،بلاجواز ایف آئی آرز، سی ٹی ڈی اورپولیس کا ناروا رویہ اور خوف و ہراس کی فضا پیداکی گئی۔مصدقہ اطلاعات کے مطابقحکمرانوں نے صوبہ بھر کی ضلعی انتطامیہ کو یہ مراسلہ جاری کیا کہ مشی(چہلم واک)کیلئے آنے والے افراد میں سے فعال افراد کی فہرست مرتب کر کے ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو بھجوائیں تاکہ ان کو فورتھ شیڈول میں ڈالا جائے۔
٭ عزاداری سیدالشہداء ؑکے انعقادکے سلسلہ میں سی ٹی ڈی اورپولیس کی جانب سے مختلف حیلوں بہانوں سے عوام الناس کواندر چاردیواری مجلس عزاپر پابندی کے نوٹیفیکیشن، کہیں مقررہ وقت سے پہلے مجالس وجلوس عزا منعقد کرانے کادباؤ،کہیں پہلے سے فورتھ شیڈولڈ افرادپرمجالس وجلوس عزا میں شرکت پرپابندی،کہیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے اورنظر بندکرنے کی دھمکیا ں اور اسی طرح مشی(چہلم واک)کی قانون کے مطابق اور پُر امن ریلیوں پرایف آئی آرز کا اندارج جیسے توہین آمیزرویے کی وجہ سے عوام میں شدید اشتعال پیدا ہو ا ۔
٭ ملک بھرکی نئی آبادیوں میں مذہبی مراسم کی ادائیگی کے سلسلے میں امام بار گاہیں تعمیرکرنے، مجلس عزا منعقدکرنے،جلوس عزا برآمد کرنے پر ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت آئینی،بنیادی اور شہری حقوق کی نفی کرتے ہوئے پابندی عائد کر کے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ حتیٰ کہ گھروں میں بھی مذہبی مراسم کی بجا آوری پر عملاً پابندی عائد کردی گئی۔
٭ انتہائی شدت سے مجالس اور جلوس روکنے کی غیر قانونی پالیسی کی طرح، ناقص، مبہم،یک طرفہ،تعصب اور دروغ گوئی پر مبنی جعلی رپورٹس کو بنیاد بنا کر متعدد علمائے کرام اورذاکرین عظام کی مختلف اضلاع میں زبان بندی اور داخلوں پر پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔ داخلہ و زبان بندی کی یہ ناقص پالیسی مرحومین پر بھی لاگو کی گئی۔
٭ ملک بھر میں با لخصو ص صوبہ پنجاب میں محرم الحرام کے دوران عشروں سے جاری جیلوں میں مجالس عزا ومراسم ِ عزاداری کو بند کر دیا گیا حتیٰ کہ بعض جیلوں میں اہل ِتشیع کی نمازِباجماعت پربھی پابندی عائد کر دی گئی۔
٭ اِمسال حکمرانوں کی جانب سے بذریعہ پیمرا غیر اعلانیہ طور پر تمام سرکاری و پرائیویٹ ٹی وی چینلز کو محرم الحرام کے پروگرامز کو کم سے کم کوریج کرنے کا پابند بناکر براہ راست عزاداری پروگرامز دکھانے سے روکا گیا اور خصوصی نشریات نہیں چلائی گئیں۔ صرف آٹھ سے دس محرم تک خبرنامے کی حد تک مجالس و عزاداری پروگرامز کی کوریج کی گئی۔ ایک ٹی وی چینل 24 نے نشریات کا خصوصی اہتمام کیا تو اُس پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ ایسا نہ کرے اُس پر دہشتگردی کی دفعات پر مشتمل مقدمہ قائم کردیا گیااورسرکاری ٹی وی پی ٹی وی نے تو چہلم سید الشہدا حضرت امام حسینؑ کی خبر تک نشر نہیں کی۔
٭ ایک بار پھر مقدس ناموں کی آڑ میں منظم بندوبست اور منصوبہ بندی کے تحت اِکادُکاافراد کے انفرادی فعل کو بہانہ بنا کر فرقہ واریت کو ہوا دی گئی اور گلی کوچوں،چوکوں و شاہراؤں پردن دیہاڑے سر عام تکفیرکا بازار گرم کرکے ہلڑ بازی وطوفان بد تمیزی کے ذریعہ آئین و قانون کو پاؤں تلے روندا گیا جو تاہنوز شد و مد سے جاری و ساری ہے۔جس کا نقطہ عروج اسلام آباد میں قومی اسمبلی و سینٹ،ایوان صدر،وزیر اعظم سیکرٹریٹ اورسپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے تکفیریت ولاقانونیت پھیلا ئی گئی۔ حکمران اورداخلی سلامتی کے ضامن ادارے سب خاموش؟؟؟
٭ مذکورہ بالا تمام زیادتیوں کے ذریعہ عوام کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جا تی رہی۔
توجہ
ان زیادتیوں کی تلافی و ازالہ کیلئے مرکزی،صوبائی اور نچلی سطحوں پر کوششوں کے باوجود تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پنجاب میں عزاداروں کی ایک بڑی تعداد کو جنوری/فروری 2021ء میں فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا،اکاؤنٹس منجمد کیے گئے اور پاسپورٹس تھانے میں جمع کروانے کے آرڈرز جاری کیے گئے۔ ہم ا س ناجائز اورناروا اقدام پر شدید احتجاج کرتے ہوئے حکمرانوں سے تمام اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں چنانچہ زیادتیوں کے خلاف شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ نے 14فروری2021ء پُرامن لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔ملت کے تمام طبقات آمادہ و بیدار رہیں۔
مزید تفصیل آئندہ
شیعہ علماء کونسل پاکستان
11فروری 2021ء

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=10396