6

مسجد الاقصیٰ سے دستبردارہونا مسجد الحرام سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے، شیخ احمد قطان

  • News cod : 13494
  • 16 مارس 2021 - 19:35
مسجد الاقصیٰ سے دستبردارہونا مسجد الحرام سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے، شیخ احمد قطان
لبنان کے اہل سنت عالم دین اور جمعیت "قولنا و العمل" کے سربراہ شیخ احمد قطان نے معراج النبی اور اسراء کی سالگرہ کے موقع اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مسجد الحرام اور مسجد الاقصیٰ کے درمیان جو رابطہ قائم کیا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ مسجد الاقصیٰ سے دستبردارہونا مسجد الحرام اور خانہ کعبہ سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔ 

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے اہل سنت عالم دین اور جمعیت “قولنا و العمل” کے سربراہ شیخ احمد قطان نے معراج النبی اور اسراء کی سالگرہ کے موقع اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مسجد الحرام اور مسجد الاقصیٰ کے درمیان جو رابطہ قائم کیا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ مسجد الاقصیٰ سے دستبردارہونا مسجد الحرام اور خانہ کعبہ سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین میں ایک بار پھر فاتحانہ انداز کے ساتھ داخل ہونا ہمارا حق ہے ۔ اس حق کے ساتھ ہمارا وہی تعلق اور رشتہ ہے جو خانہ کعبہ اور قبلہ اول سے ہے۔ ہمیں قطب نما کی مانند فلسطین کی جانب متوجہ رہنا چاہئے۔ اس کے دریا سے سمندر تک پھیلے ہوئے رقبے کو غاصبوں سے چھڑانے کے لئے ہر ممکن اقدامات سے گریز نہیں کرنا چاہئے اور ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ فلسطین کو قابض ہاتھوں سے چھڑانے کے لئے جہاد اور مقاومت کے سوا کوئی دوسرا راستہ موجود ہی نہیں ہے۔

غاصب صہیونی حکومت سے روابط کو معمول پر لانے کے لئے کی جانے والی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: کوئی غیرت مند مسلمان صہیونیوں کے ساتھ روابط بڑھانے کے شرمناک معاہدے پر دستخط کرکے معراج اور اسراء کا جشن نہیں منا سکتا۔ جن مسلمان ممالک نے غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کئے ہیں ، ان کا یہ عمل باعث عار وننگ ہے ؛ نیز ہمارے اعتقادی مسائل اور مبانی سے دستبردار ہونے اور معراج النبی کے پیغامات سے منہ پھیرنے کی واضح دلیل ہے۔

جناب شیخ احمد قطان نے انتہائی واشگاف الفاظ میں اس بات کا اعلان کیا کہ اسلامی امت کا دشمن وہی ہے جو اسلامی مقدسات کا دشمن ہے۔ لہٰذا ہمارے حقیقی دشمن (صہیونیوں) کے مقابلے میں ہمیں ہر طرح کے قومی، مذہبی اور گروہی تعصبات کا خاتمہ کرنے اور اپنی تمام قوتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=13494