آقای نقوی سے میری بہت گہری دوستی اور محبت کا رشتہ تھا، آیت اللہ رئیسی
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یوم شجرکاری کے موقع پر کہا ہے کہ عوام نے یکم مارچ کو انتخابات میں شرکت کرکے جہاد کیا ہے۔
اہل بیت اور پیغمبر صلوات اللہ علیہ و آلہ سب بلا استثناء مجاہد فی سبیل اللہ تھے کیونکہ جہاد کا مطلب صرف تلوار کے ساتھ جنگ کرنا نہیں ہے بلکہ اللہ کی راہ میں ہر قسم کی کوشش جو خاص شرائط کے تحت ہو، کو جہاد کہا جاتا ہے.
علامہ حافظ سیف اللہ جعفری مرحوم نے مکتب دیوبند میں علمی و فکری مراحل طے کیے اور کچھ عرصہ ایک دیوبندی مجاھد و مبارز عالم کی حیثیت سے فعالیت کی اور پروردگار کی خاص توفیقات ، محمد و آل محمد علیہم السلام کی نظر کرم سے نیز اپنی مسلسل تحقیق و مطالعہ سے شیعہ مکتب کے حق کا اعلان کرتے ہوئے ببانگ دہل مذھب شیعہ خیر البریہ کو قبول کرنے کا اعلان کیا۔
حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی نے مرکزی دفتر نجف اشرف میں علماء فلسطین پر مشتمل وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ نجف اشرف پہلے کی طرح ہمیشہ فلسطین کے ساتھ رہے گا اور ان شاء اللہ ہم مسجد اقصی کو آزاد کرائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے غزہ کربلا بن چکا ہے ان حالات میں جہاد فرض ہوگیا ہے۔ سراج الحق نے تیمرہ گرہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام اسرائیل کی دہشت گردی پر خاموش تماشائی بننے کے بجائے بھرپور جواب دے
لبنان کے اہل سنت عالم دین اور جمعیت "قولنا و العمل" کے سربراہ شیخ احمد قطان نے معراج النبی اور اسراء کی سالگرہ کے موقع اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مسجد الحرام اور مسجد الاقصیٰ کے درمیان جو رابطہ قائم کیا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ مسجد الاقصیٰ سے دستبردارہونا مسجد الحرام اور خانہ کعبہ سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نے کہا کہ حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی اکثر کہتے ہیں کہ دین، مقدسات اوروطن کے دفاع میں بندوق کے گھوڑوں کو جو انگلیاں دباتی ہیں ان انگلیوں کے بوسے کو اپنے لئےشرف سمجھتا ہوں، میدان جہاد میں موجود بہادروں کے قدموں کے نیچے کی خاک کو اپنے لئے متبرک اوراپنے لئےشرف سمجھتا ہوں۔
حوزہ ٹائمز|مدیر دفتر آیت اللہ العظمی حافظ بشیر نجفی نے کہا کہ خداکی یہ نعمت ہےکہ انسان کو دین ومذہب کی تبلیغ کا شرف نصیب ہو جبکہ یہ انبیاء ورسولوں علیھم السلام کا وظیفہ ہے لیکن اللہ نےبشریت کی خدمت کے لئے آپ کو منتخب کیا خاص کران بہادروں کی خدمت کےلئے جو الہی اوامر کی ادائیگی میں اپنی ہتھیلیوں پر اپنی جان لئے دشمنوں کے مقابلے کے لئے میدان جہاد میں حاضر ہوئے.