14

علمائے ربانی مدارس سے پیدا ہوتے ہیں اور نیک علماء کی تربیت صدقہ جاریہ ہے،مولانا مفتی خالد محمود

  • News cod : 18434
  • 09 ژوئن 2021 - 16:01
علمائے ربانی مدارس سے پیدا ہوتے ہیں اور نیک علماء کی تربیت صدقہ جاریہ ہے،مولانا مفتی خالد محمود
جامعۃ النجف اسکردو میں تقریب سے خطاب میں اہل سنت کے معروف عالم مولانا مفتی خالد محمود نے امام خمینیؒ اور وحدت اسلامی کے موضوع پر خطاب میں کہاکہ قرآن کریم نے تمام مسلمانوں کو متحد ہو کر نیز اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر اور آپس میں مہربان رہتے ہوئے عالم کفر کے مقابلے میں متحد ہونے کا صریح حکم دیا ہے۔ انہوں نے اس محفل میں دعوت پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس قسم کے دینی مدارس چلانے والے رسول اللہ کے مشن کے وارث ہیں۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ النجف اسکردو میں تقریب سے خطاب میں اہل سنت کے معروف عالم مولانا مفتی خالد محمود نے امام خمینیؒ اور وحدت اسلامی کے موضوع پر خطاب میں کہاکہ قرآن کریم نے تمام مسلمانوں کو متحد ہو کر نیز اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر اور آپس میں مہربان رہتے ہوئے عالم کفر کے مقابلے میں متحد ہونے کا صریح حکم دیا ہے۔ انہوں نے اس محفل میں دعوت پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس قسم کے دینی مدارس چلانے والے رسول اللہ کے مشن کے وارث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علمائے ربانی مدارس سے پیدا ہوتے ہیں اور نیک علماء کی تربیت صدقہ جاریہ ہے۔ دین ان سے سیکھنا چاہیے جنہوں نے دین سیکھا ہو ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ نے اسلام کو دین غالب بنایا ہے اور غالب آنے کے لئے ضروری ہے کہ مسلمان رحماء بینہم اور اشداء علی الکفار کا مظہر ہوں۔ لیکن افسوس کہ آج یہود ونصاریٰ مسلمانوں کو لڑارہے ہیں۔ امام خمینیؒ نے اسی لئے فرمایا کہ شیعہ وسنی کو لڑانے والے نہ شیعہ ہیں نہ سنی بلکہ استعمار کے ایجنٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد علماء اور دانشور وں کی شکل میں مسلمانوں کو لڑانے والے اسلام کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کی پسماندگی کی دو وجوہات ہیں ۱۔ اسلامی تعلیمات سے ناآشنائی ۲۔ باہمی افتراق.اسلام کا اجتماعی نظام ہمیں ایک دوسرے کی تکفیر کی اجازت نہیں دیتا نیز مسلمانوں کے درمیان اتفاق واتحاد کا فروغ نماز روزے سے بھی اہم ہے۔ انہوں نے مفتی تقی عثمانی کا یہ تبصرہ نقل کیا کہ بلتستان میں مسلمان فرقوں کے علماء کے برادرانہ تعلقات نہ صرف قابل تعریف بلکہ قابل تقلید ہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=18434