وقت آن پہنچا کہ مسلم ریاستیں بڑے ہدف کیلئے یکجا ہوں، قائد ملت جعفریہ پاکستان
ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر نے اپنے ایک بیان میں مرحومین کے لئے مغفرت، بلندی درجات اور زخمیوں کے لئے جلد شفایابی کی دعا بھی کی۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سیدساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا یوم تاسیس ایسے وقت میں آیا ہے جب ایک طرف موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات نے پاکستان سمیت پوری دنیا کو نہ صرف گھیرے میں لے رکھاہے بلکہ اس کے پاکستان کے شدید ترین اثرات مرتب ہوئے ہیں
انہوں نے مذید کہا کہ ہمارے وزیراعظم کو عراقی سربراہ مملکت سے بات کرنا چاہیئے مگر پاکستانیوں کو اس عبادت سے محروم رکھا جا رہا ہے اگر اس مسئلے کا حل نا نکالا گیا تو اسلام آباد کی جانب عوامی مارچ کیا جائے گا ۔ایک طرف لوگ سیلاب میں ڈوبے ہیں دوسری طرف لوگوں کا پیسہ عراقی حکومت کے ظلم کے سبب ڈوب رہا ہے افسوس حکومت کو جو کردار ادا کرنا چاہیئے وہ نہیں کر رہی ہے
ترجمان نے کہا ہے کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سیدساجد علی نقوی نے مون سون کی بارشوں کے دوران حالیہ بارشوں کی صورتحال پر اظہار تشویش اور مالی و جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناگہانی آفات سے نمٹنے کےلئے جوپیشگی اقدامات اٹھائے جانے چاہئیے تھے۔
مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ داعش میں پاکستان کے افراد کی بھرتی کو نظر انداز کیا جارہا ہے اور زائرین کو مختلف طریقوں سے تنگ کیا جارہا ہے۔
اسلام آباد میں ہونیوالے اجلاس میں کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر نے کہا کہ اسوقت ہمیں ہم آہنگی اور اتحاد و اتفاق کی ازحد ضرورت ہے۔ دشمن نے بنیادی طور پر شیعہ سنی ہم آہنگی کی فضا کو نشانہ بنا کر ملک میں فرقہ وارانہ جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی ہے۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت و ریاست آج تک اس امر کی نشاندہی نہیں کر سکی کہ اس دہشتگردی کیلئے کون سے عوامل ہیں، وہ اتنے طاقتور ہیں کہ جب چاہیں، جہاں چاہیں پاکستانی عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنا لیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ پشاور کے خلاف بھرپور احتجاج اور یک آواز ہونے پر پوری قوم کا شکریہ ادا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شیعہ ایک بیدار اور جرات مند قوم ہیں۔ہم کربلا کے ماننے والے ہیں اور کربلا کے ماننے والے کبھی بھی ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہ سکتے۔پشاور شہداء کے لہو نے پوری قوم کو ظلم کے خلاف ایک نئی تحریک دی ہے۔
آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے کہاکہ اس عظیم مرجع کا فقدان ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ مرحوم و مغفور حوزہ علمیہ قم کے مہتممین اور فضائل کے پیکر اور دین کے مثالی خادموں میں سے تھے۔