6

کراچی، سانحہ پشاور کیخلاف شیعہ علماء کونسل کے تحت احتجاجی ریلی کا انعقاد

  • News cod : 30857
  • 07 مارس 2022 - 18:46
کراچی، سانحہ پشاور کیخلاف شیعہ علماء کونسل کے تحت احتجاجی ریلی کا انعقاد
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت و ریاست آج تک اس امر کی نشاندہی نہیں کر سکی کہ اس دہشتگردی کیلئے کون سے عوامل ہیں، وہ اتنے طاقتور ہیں کہ جب چاہیں، جہاں چاہیں پاکستانی عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنا لیں۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، پشاور میں ہونے والے المناک سانحے کے خلاف شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی کے حکم پر پورے سندھ بھر میں بھی 3 روزہ سوگ اور اتوار کو یوم احتجاج منایا گیا۔ کراچی میں مرکزی احتجاجی ریلی نمائش چورنگی تا کراچی پریس کلب نکالی گئی۔ اس موقع پر شرکاء نے سانحہ پشاور کی بھرپور مذمت کی اور دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور ٹارگیٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی ریلی کے دوران ایس یو سی سندھ کے صدر علامہ اسد اقبال زیدی، علامہ جعفری سبحانی، علامہ علی کرار نقوی، علامہ کامران حیدر عابدی و دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا، جبکہ اس موقع پر علامہ نثار احمد قلندری صدر مجلس ذاکرین امامیہ پاکستان، ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر حسنین مہدی رضوی، علامہ عابد عرفانی، مولانا جی ایم کراروی، مولانا غلام سرور، مولانا غلام قادر میثم، مولانا سجاد حاتمی، مولانا خلیل کمیلی، علی نقوی، انجینئیر افتخار، کوثر رضا، علی محمد بخاری ایڈووکیٹ، آفتاب مرزا، جعفریہ یوتھ کے نوروز علی، جے ایس او کے مسئولین وجاہت پہلوانی، عاقب علی و دیگر علماء کرام، ذاکرین عظام، عہدیداران و کارکنان سمیت خواتین و حضرات نے شرکت کی۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر پاکستان کو سوچی سمجھی سازش کے تحت دہشتگردی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، گذشتہ 20 سالوں سے پاکستان میں دہشتگردی کا سلسلہ جاری ہے، جس میں اب تک ایک لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کو شہید کر دیا گیا ہے، اس میں سب سے زیادہ ظلم و زیادتی اور قربانی مکتب تشیع نے دی ہے، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت و ریاست آج تک اس امر کی نشاندہی نہیں کر سکی کہ اس دہشتگردی کیلئے کون سے عوامل ہیں، وہ اتنے طاقتور ہیں کہ جب چاہیں، جہاں چاہیں پاکستانی عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنا لیں۔ انہوں نے کہاکہ اس پورے عرصے میں نہ کسی دہشتگرد کی نشاندہی ہوئی اور نہ ہی قاتلوں کو پکڑا گیا ہے۔

مقررین نے کہا کہ ملک میں دہشتگردوں کے خلاف ضرب عضب، نیشنل ایکشن پلان، ردالفساد جیسے کئی نام نہاد آپریشنر کے اعلان کئے گئے، لیکن اب تک ریاست عوام کے تحفظ میں بری طرح ناکام رہی ہے اور پشاور کے قصہ خوانی بازار میں ہونے والا واقعہ ان کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے کہ اگر ان واقعات میں ملوث دہشتگردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جاتا، تو شاید آج یہ قیمتی جانیں ضائع نہ ہوتیں۔ ایس یو سی کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کی کہ دہشتگردوں کے خلاف فوری و مؤثر کارروائی کی جائے، نیز زخمیوں کو بہترین اور مکمل طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=30857