11

مسجد اور امام بارگاہ کی توہین کسی صورت قابلِ برداشت نہیں ہے/ شعائر حسینی کی تعظیم کرنا شعائر الٰہی کی تعظیم کے مترادف ہے،علامہ شیخ جعفری

  • News cod : 21288
  • 20 آگوست 2021 - 15:19
مسجد اور امام بارگاہ کی توہین کسی صورت قابلِ برداشت نہیں ہے/ شعائر حسینی کی تعظیم کرنا شعائر الٰہی کی تعظیم کے مترادف ہے،علامہ شیخ جعفری
غواڑی بلتستان میں شرپسندوں کی جانب سے روز عاشورا کے پر امن ماتمی جلوسوں پر پتھراؤ کرنے اور ماحول کو خراب کرنے کی مذموم کوشش پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امام جمعہ سکردو حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ عاشورا کے دن غواڑی میں رونما ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مسجد اللہ تعالیٰ کا گھر ہے اور عزاداری کا تعلق نواسہ رسول ﷺ سے ہے۔ ان دونوں کی توہین کسی صورت قابلِ برداشت نہیں ہے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق غواڑی بلتستان میں شرپسندوں کی جانب سے روز عاشورا کے پر امن ماتمی جلوسوں پر پتھراؤ کرنے اور ماحول کو خراب کرنے کی مذموم کوشش پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امام جمعہ سکردو حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ عاشورا کے دن غواڑی میں رونما ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مسجد اللہ تعالیٰ کا گھر ہے اور عزاداری کا تعلق نواسہ رسول ﷺ سے ہے۔ ان دونوں کی توہین کسی صورت قابلِ برداشت نہیں ہے۔ کربلا اور مجالس حسینی صرف ایک فرقے سے مختص نہیں ہے، یہاں تک کہ غیر مسلم بھی آزادی کا درس لینے اور ذلت و رسوائی سے چھٹکارا پانے کے لئے کربلا کو نمونہ عمل قرار دیتے ہیں۔ بلتستان جیسے پر امن اور مثالی علاقے میں بدقسمتی سے روز عاشور کو یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا ۔جن لوگوں نے شعائر حسینی کی توہین اور عزاداران مظلوم کربلا پر حملہ کیا ہے وہ یزیدی فکر رکھنے والے بد تر دہشت گرد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غواڑی کے مقام پراکثریت سے بسنے والوں کی ذمہ داری تھی کہ وہ قلیل تعداد میں موجود عزاداروں کو تحفظ فراہم کرے، سکردو میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ یہاں ہم اپنے بھائیوں کی طرح باقی مسالک کا خیال رکھتے ہیں۔اگر یہ لوگ اس خیال میں ہیں کہ غواڑی میں ہماری اکثریت ہے ، اس لئے ہم اپنی مرضی سے جو چاہے کر گزریں تو یاد رکھیں بلتستان کے دوسرے مقامات پر دوسرے افراد کی بھی اکثریت ہے، لیکن ہم نے نہ تو کسی کے املاک کو نقصان پہنچایا ہے اور نہ ہی کسی کی ذاتی ملکیت سے جلوس نکالا ہے، بلکہ ہم تو سرکاری روڈ سے جلوس لیکر جارہے تھے، جس کے لئے کسی پرمٹ یا اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
علامہ شیخ حسن جعفری نے کہا کہ پر امن جلوس عزا کے شرکاء پر پتھراؤ کرنا اور خواتین تک کو زخمی کرنا کہاں کی انسانیت ہے!؟ ڈی سی گنگ چھے اور انتظامیہ اپنا قبلہ درست کرے ، بصورت دیگر ہم بھی آگے بڑھیں گے ، پھر حالات کو قابو میں رکھنا مشکل ہوگا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کمشنر اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ مسجداور علم حضرت عباس ؑکی توہین کرنے اور املاک سمیت عزاداروں کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کو ان کے کیفر کردار تک پہنچاکر قرارِ واقعی سزا دیں، ورنہ اس کے بعد کا لائحہ عمل ہم ترتیب دیں گے۔ پھر امن و امان کی صورتحال کے ذمہ دار ہم نہیں ہوں گے۔ کیا ہم نے ہمیشہ سےامن کا ٹھیکہ لے رکھا ہے؟؟اگر ان دہشت گردوں کو نہ پکڑا گیا تو ہم انہیں سزا دینا بھی جانتے ہیں۔ وطنِ عزیز کی سلامتی، ناموس کی حفاظت اورحضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری پرکہیں بھی اور کبھی بھی سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہم ان کا تحفظ کرنا خود جانتے ہیں۔ انتظامیہ بے جا مداخلت سے باز رہے اور عزاداروں کو تنگ کرنا چھوڑ دے ورنہ وہ خود نتائج کی ذمہ دار ہوگی۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=21288