18

کراچی میں شہید علامہ ضیاءالدین رضوی کی برسی پر اجتماع،نصاب تعلیم کیلئے سید ضیاء الدین رضوی نے اپنے جان کا نذرانہ پیش کیا،مقررین

  • News cod : 28640
  • 30 ژانویه 2022 - 15:26
کراچی میں شہید علامہ ضیاءالدین رضوی کی برسی پر اجتماع،نصاب تعلیم کیلئے سید ضیاء الدین رضوی نے اپنے جان کا نذرانہ پیش کیا،مقررین
مقررین نے کہا کہ نصاب تعلیم کیلئے سید ضیاء الدین رضوی نے اپنے جان کا نذرانہ پیش کیا، آج سترہ سال گزرنے کے باوجود اس وقت کے وزیراعظم کے احکامات کو ردی کے ٹوکری میں ڈال دیا گیا اور اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ شہید سید ضیاء الدین رضوی کے قاتلوں کو گرفتار کر سزا دی جائے اور نصاب تعلیم کا مسلہ فی الفور حل کیا جائے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں نہضت کاروان شہید رضوی کی جانب سے گلگت بلتستان کے نامور عالم دین شہید علامہ ضیاءالدین رضوی کی برسی کا پروگرام امام بارگاہ وحدت المسلمین چشتی نگر گلستان جوہر میں منعقد کیا گیا۔ جس میں امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی، جعفریہ الائنس پاکستان کے سینئر نائب صدر علامہ حسین مسعودی، معروف عالم دین علامہ شیخ عباس وزیری، مولانا نجم الحسن اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ اس موقع پر شہباز گلگتی، شاہد بلتستانی سمیت دیگر منقبت خوانوں نے بارگاہ شہداء میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

پروگرام کی نظامت کے فرائض مذہبی اسکالر ڈاکٹر سید مظفر رضوی نے انجام دیئے، جبکہ اس موقع پر شرکاء کی بڑی تعداد شہید علامہ ضیاءالدین کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پروگرام میں شریک تھی۔ مقررین نے برسی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید علامہ ضیاءالدین رضوی نے اپنی زندگی مظلوموں کے حقوق کی بازیابی کیلئے صرف کی اور زندگی کے آخری دن تک ستمگروں کیخلاف ڈٹے رہے، گلگت بلتستان کے عوام کی عزت نفس اور کرامت کو بحال کرنے کیلئے اپنی جان دیدی، لیکن اپنے اصولوں پر کوئی سودا نہیں کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ شہید ضیاءالدین اتحاد و حدت کے داعی تھے، امام خمینیؒ کے سچے عاشق اور شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینیؒ کے سچے ساتھی تھے، انہوں نے گلگت بلتستان کی سرزمین پر مظلوموں کا دفاع کیا، یہی وجہ بنی کہ اس وقت کے حکمرانوں نے دہشتگردوں کی ملی بھگت سے انہیں شہید کرا دیا، ان کا خون اور قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ مقررین نے کہا کہ نصاب تعلیم کیلئے سید ضیاء الدین رضوی نے اپنے جان کا نذرانہ پیش کیا، آج سترہ سال گزرنے کے باوجود اس وقت کے وزیراعظم کے احکامات کو ردی کے ٹوکری میں ڈال دیا گیا اور اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ شہید سید ضیاء الدین رضوی کے قاتلوں کو گرفتار کر سزا دی جائے اور نصاب تعلیم کا مسلہ فی الفور حل کیا جائے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=28640