سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کے اہل تشیع کے خلاف ایک منظم سازش تھی، مقررین
آیت اللہ رئیسی نے شہدا مقاومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تاکید کی کہ حق اور باطل کا یہ معرکہ ہمیشہ سے رہا ہے اور رہے گا لیکن اس میدان میں کامیابی صرف ان لوگوں کو نصیب ہوتی ہے جنہوں نے تقوائے الہی اختیار کی اور ایک بابصیرت رہبر کی زیر اطاعت متحد رہے۔
علماء کرام کا کہنا تھا کہ شہداء کا پاکیزہ خون اقوام کے لیے سعادت و پاکیزہ زندگی کا موجب ہے۔زندہ و بیدار قومیں اپنے محسنین کو یاد رکھتی ہیں اس لیے ہمیں شہداء کی یاد منانی چاہیے اور ان کے مشن کو زندہ رکھنا چاہیئے اور شہداء کے پسماندگان کا خیال رکھنا ہماری اخلاقی و انسانی ذمہ داری ہے۔
تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ الامام المنتظر کے پرنسپل اور وفاق ٹائمز کے منیجنگ ڈائریکٹر حجۃ الاسلام والمسلمین محمد حسن نقوی نے شہید دنیا کو دیکھ رہا ہے اور با خبر ہے اور جب دیکھتا ہے کہ میرا مؤمن بھائی نیکی کے راستے پر ہے تو خوش ہوتا ہے۔ جب دنیا میں مؤمنین دین کے علمبردار بنیں اور دشمن کے مقابلہ میں نہ ڈریں تو شہدا خوش ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق علمائے کرام نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں امامیہ مسجد کے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت اور شہداء کے لواحقین سے ملاقات کی۔
پشاور دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ حکمران سیاست سیاست کھیلنے اور اقتدار بچانے کی بجائے عوام کے جان و مال کے تحفظ پر توجہ دیں۔ یہ سانحہ ناقابل برداشت ہے۔
جامعہ مدینة العلم اسلام آباد کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید محمد نجفی نے کل پشاور میں شیعہ امامیہ مسجد میں پیش آنے والے دلخراش واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ"اسلام دشمن عناصر نے ایک مرتبہ پھر حسینی راہ کے علمبردار نمازیوں کو شہید کر کے واقعہ کربلا کی یاد کو زندہ کر دیا"۔
ایل آر ایچ کے ترجمان کے مطابق کوچہ رسالدار دھماکے کے مزید 5 زخمی دم توڑ گئے، اسپتال میں لائے گئے متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایس یو سی لاہور کے صدر قاسم علی قاسمی کا کہنا تھا کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے، کشمیر میں ظلم پر اقوام متحدہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق حل کیا جائے