9

قم میں علمائے گلتری بلتستان کی یاد میں کانفرنس کا انعقاد

  • News cod : 32112
  • 26 مارس 2022 - 18:08
قم میں علمائے گلتری بلتستان کی یاد میں کانفرنس کا انعقاد
کانفرنس کے مہمان خصوصی، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ امین شہیدی نے پاکستان اور عالمی صورت حال پر مفصل گفتگو کی اور پاکستان میں یکساں قومی نصاب پر تبصرہ کرتے ہوے کہاکہ اصل مسئلہ یہ نہیں ہے کہ کس کانام اور کردار ٹیکسٹ بکس میں آیا ہے اور کس کا نہیں آیاہے بلکہ اصل مسئلہ اس کے پیچھے چھپی ہوئی استعماری اور استکباری سوچ کا ہے۔جس کی طرف کوئی بھی متوجہ نہیں ہے

وفاق ٹائمز کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تبلیغاتی مرکز گلتری شعبہ قم کے زیر اہتمام ظہور کے لئے زمینہ سازی میں علماء کا کردار کے عنوان سے گلتری سکردو کے مرحوم علمائے کرام کی عظیم الشان تجلیلی کانفرنس منعقد ہوئی۔کانفرنس کی نظامت کے فرائض شیخ ساجد علی عرفانی نے انجام دئیے جبکہ تلاوت کلام پاک کی سعادت قاری شیخ شبیر حسین کریمی نے حاصل کی اور شیخ یداللہ عزیزی نے باگارہ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

کانفرنس میں خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے حجة الاسلام علی محمد جوادی نے کہاکہ گلتری کے مرحوم علمائے کرام نے علاقے میں معاشی، اجتماعی اور موسمی اعتبار سے انتہائی نامساعد حالات میں عوام کے درمیان زندگی گزار کر اپنا دینی وظیفہ انجام دیا اور دینی میراث ، اقدار اور تہذیب کی حفاظت کی۔ لہذا ان کی قدر دانی اور تکریم، ان کی خدمات کا حق ادا کرنے کی کم ترین کوشش ہے۔

کانفرنس میں بلتستان کے معروف شاعر اور منقبت خواں شیخ نادم شگری نے امام زمانہ (عج) کی شان میں منقبت پیش کی۔

معروف خطیب حجة الاسلام سید نصرت عباس بخاری نے منعقدہ کانفرنس کو مرحوم علمائے کرام کے دین خدا کی راہ میں انجام پانے والے اخلاص عمل کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے تبلیغ دین کے لئے جدید دور کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے رابطے کے جدید وسائل کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔

انہوں نے مغربی لادینی ثقافتی یلغار کے سد باب کے لئے دینی کلچر کے حامل کرداری نمونے (آئکنز) اور ہیروز دنیا کے سامنے لانے پر زور دیتے ہوئے شہید قاسم سلیمانی جیسے ولائی کردار کی مثال پیش کی جو عصر غیبت میں ظہور کی زمینہ سازی میں پیش قدم صاحب کردار شخصیت تھے۔

کانفرنس کے مہمان خصوصی، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ امین شہیدی نے پاکستان اور عالمی صورت حال پر مفصل گفتگو کی اور پاکستان میں یکساں قومی نصاب پر تبصرہ کرتے ہوے کہاکہ اصل مسئلہ یہ نہیں ہے کہ کس کانام اور کردار ٹیکسٹ بکس میں آیا ہے اور کس کا نہیں آیاہے بلکہ اصل مسئلہ اس کے پیچھے چھپی ہوئی استعماری اور استکباری سوچ کا ہے۔جس کی طرف کوئی بھی متوجہ نہیں ہے اور ہماری نگاہ صرف نصاب کی کتابوں میں آنے والے مذہبی مواد پر ہے۔بے شک اس پر نگاہ ہونی چاہئے لیکن ساتھ ساتھ اس کے پس پردہ استعماری اور استکباری سوچ اور مقاصد پر بھی ہماری توجہ ہونی چاہئے۔دشمن نے غیر محسوس طریقے سے نصاب میں تبدیلی لانے کی کوشش کی ہے اور دینی و مذہبی اقدار کے حامل تاریخی ہیروز کو نصاب سے ہٹا کر ان کی جگہ غیر دینی ہیروز کو آہستہ آہستہ متعارف کرانے کی کوشش کی ہے تاکہ معاشرہ آہستہ آہستہ لادینت کی طرف چلا جائے۔ لہذا ہمیں اس بات کی جانب بھی متوجہ رہنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق، کانفرنس کے اختتام پر گلتری بلتستان کے مرحوم علمائے کرام کی سوانح حیات اور خدمات پر لکھی گئی کتاب (درخشاں ستارے) کی باقاعدہ مہمانان گرامی حجۃ الاسلام سید نصرت عباس بخاری،حجۃ الاسلام والمسلمین امین شہیدی ، حجۃ الاسلام شیخ عبدالکریم قاسمی اور صدر اسلامی تبلیغاتی مرکز گلتری پاکستان شعبہ قم شیخ افتخار علی وزیری کے دست مبارک سے رونمائی کی گئی۔

آخر میں صدر اسلامی تبلیغاتی مرکز گلتری شیخ افتخار علی وزیری نے تمام شرکاء محفل علماء کرام و طلاب عظام و بالخصوص مہمانان گرامی قدر کا شکریہ ادا کیا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=32112