13

فخر فروش افراد ہدایت کے راستے پر گامزن نہیں ہوتے,حجت الاسلام و المسلمین فرحزا

  • News cod : 39962
  • 15 نوامبر 2022 - 8:42
فخر فروش افراد ہدایت کے راستے پر گامزن نہیں ہوتے,حجت الاسلام و المسلمین فرحزا
انہوں نے مزید کہا: تاریخ میں قارون کی مانند لوگ جو اپنی دولت کی وجہ سے مشہور تھے، بہترین مثال ہے ان لوگوں کی جنہوں نے مال و دولت اکھٹا کرکے انفاق اور صدقہ دینے سے گریزاں تھے.

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام و المسلمین حبیب اللہ فرحزاد نے گذشتہ رات کریمہ اہل بیت کے حرم میں کہا: خضوع اور خشوع مؤمن انسان کی خصوصیات میں سے ہے کیونکہ روایت کے مطابق اگر کوئی شخص غرور اور تکبر میں مبتلا ہو جائے، تو ہلاک ہو جائے گا.
انہوں نے مزید کہا: تکبر کرنے والوں کا جنت میں داخلہ منع ہے اور وہ لوگ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرسکتے ہیں جو متواضع ہوں.
فرحزاد صاحب نے کہا: جب امیر انسان کی دولت میں اضافہ اور اس کی محبت میں گرفتار ہوجائے تو امیر آدمی کیلئے اپنے مال میں سے انفاق کرنا مشکل ہو جاتا ہے.
آستانہ مقدس حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کے مذہبی ماہر کا کہنا تھا: روایات کے مطابق جو لوگ بخیل ہوں اور اپنے مال میں سے انفاق نہ کرتے ہوں، اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دور ہوجاتے ہیں اور لعنت کے مستحق قرار پاتے ہیں.
انہوں نے مزید کہا: تاریخ میں قارون کی مانند لوگ جو اپنی دولت کی وجہ سے مشہور تھے، بہترین مثال ہے ان لوگوں کی جنہوں نے مال و دولت اکھٹا کرکے انفاق اور صدقہ دینے سے گریزاں تھے.
کریمہ اہل بیت(ع) کے حرم کے خطیب نے کہا: قارون میں دولت سے محبت یہانتک بڑھ گئی تھی کہ ایک خاتون کو کچھ رقم دی تا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام پر تہمت لگائے.
انہوں نے کہا: بخیل انسان ہرگز جنت کی طرف نہیں جا سکتا کیونکہ بخیل افراد پر لعنت کی گئی ہے.
حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: قارون کا انجام یہ ہوا کہ اپنی تمام تر دولت اور ثروت سمیت زمین کے اندر دھنس گیا اور اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں اس سے متعلق ارشاد فرماتا ہے کہ عاقبت متقین کیلئے ہے اور وہ لوگ جنت میں داخل ہو سکتے ہیں جو دنیا میں برتری اور خودنمائی کا ارادہ نہ رکھتے ہوں.
انہوں نے کہا: فخر فروشی اور مال و دولت جتلانے والے افراد کی مثال قارون جیسی ہے اور قارون جیسا اس کا انجام ہوگا کیونکہ فخر فروشی کرنے والے لوگ کبھی بھی ہدایت کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتے.
فرحزاد نے مزید کہا: خوبصورت رہنے اور اچھا لباس پہننے میں کوئی برائی نہیں ہے لیکن دوسروں پر فخر فروشی کرنا اور اترانا بیہودہ اور غیر اخلاقی کام ہے.
کریمہ اہل بیت(ع) کے حرم کے خطیب نے کہا: بعض لوگ عبادت کرنے میں بھی تکبر کے مرتکب ہو جاتے ہیں اور خود کو مؤمن تصور کرنے لگتے ہیں جبکہ ایسے لوگوں کو بھی متوجہ ہونا چاہیئے کہ اگر ذرہ برابر اپنے آپ کو برتر تصور کرنے لگیں اور اپنی نیت کو خراب کریں، مشکلات سے دوچار ہوجائیں گے.
انہوں نے یقین دلایا کہ روایت کے مطابق ایک لمحہ کیلئے شکستہ نفسی (تواضع) سو سال کی عبادت سے بڑھ کر ہے کیونکہ بعض لوگ تنہائی میں خود کو بہترین انسان سمجھنے لگتے ہیں اور غرور کا شکار ہوجاتے ہیں.

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=39962