شھید مولانا سید رضی حیدر نجفی نے قیام پاکستان سے 1 سال قبل سن 1946 میں سید زائد حسین کے گھر ہندوستان میں آنکھ کھولی، قیام پاکستان کے بعد آپ کا گھرانہ کراچی منتقل ہوگیا۔
آپ نے ابتدائی تعلیم کراچی کے نجی اسکولوں سے حاصل کی بعد ازاں دینی تعلیم کے حصول کے لیے قم روانہ ہوگئے۔
آپ نے اپنی پوری زندگی مکتب تشیعُ کی خدمت کرنے کے لیے وقف کردی۔
آپ امام بارگاہ صاحب الزمان (عج) کراچی کے بانی ہونے کے ساتھ ساتھ حبیب اسکول میں استاد اور یثرب امام بارگاہ ڈیفینس میں بحیثیت پیش نماز خدمات انجام دیتے رہے۔
آپ مکتب اہلبیت ع کی سربلندی کی خاطر اس قدر مصروف عمل رہے کہ آپ کی خدمات دشمنانِ دین و اسلام کی آنکھوں میں کھٹکنے لگیں اور بل آخر ملک و اسلام دشمن شرپسند عناصر نے 12 ستمبر 2001ء کی صبح کے سویرے کو تاریکی میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا اور آپ پر اس وقت حملہ کیا جب آپ اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ کراچی کے علاقے (سب میرین چوک) کلفٹن سے گزر رہے تھے عین اس وقت دہشت گردوں نے آپ کی گاڑی پر گولیاں برسا دیں جس کے نتیجے میں مولانا سید رضی حیدر زیدی نجفی اور آپ کے چھوٹے فرزند نے جام شھادت نوش فرمایا۔آپ کو مسجد و امام بارگاہ یثرب ڈیفینس میں سپرد خاک کیا گیا.
بشکریہ
Shaheed Foundation Pakistan