حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے بغیر خطے کا مستقبل ایک خواب نہیں، بلکہ حقیقت ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ پاکستان سے مسلسل اسرائیل کا دورہ کرنے کی خبروں پر سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آخر اسرائیل کو تسلیم کرنے کا شوشہ بار بار کیوں چھوڑا جاتا ہے، قوم کا متفقہ موقف ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یوم جمعہ بھارتی سیاست دانوں کی جانب سے رسول اکرم کی شان میں گستاخانہ بیانیے کے ساتھ کشمیر و فلسطین میں جاری ظلم و بربریت کے خلاف بھی قراردادیں منظور کرانے کی اپیل کی
امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے اپنے بیان میں پاکستانی وفد کی اسرائیلی صدر سے ملاقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے "یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْیَھُوْدَ وَالنَّصَارٰی اَوْلِیَاء" یعنی اے اہل ایمان یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست نہ بناؤ۔
سینیٹ میں قائد خزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاسپورٹ پر واضح لکھا ہے کہ آپ اس پاسپورٹ پر اسرائیل کا دورہ نہیں کرسکتے، امپورٹڈ حکومت امریکا اور اسرائیل کی خوشنودی پر لگے ہوئے ہیں، اور پی ٹی وی کا ایک ملازم احمد قریشی بھی اسرائیل گیا ہے۔
حجۃ الاسلام سید شفقت حسین شیرازی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی ہر کوشش قابل مذمت اور قائد و اقبال کے افکار سے انحراف ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیل جانے والے پاکستانیوں کو قانون کے مطابق سزا ہونی چاہئے۔
چارسدہ میں ورکرز کنویشن سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ایک تصویر آئی ہے جس میں ایک پاکستانی وفد اسرائیل گیا اور وفد میں ایک پاکستان ٹیلی ویژن کا تنخواہ دار بھی شامل تھا، جب امریکا کے غلام حکومت کریں گے تو ہر وہ کام کریں گے جو واشنگٹن کہے گا۔
مئی 2006ء میں جب اسرائیل نے حزب الله کے ہاتھوں شکست کھائی اور اپنی یہودی ریاست کے خواب چکنا چور ہوتے دیکھے تو ویکی لیکس کے بانی جان اسنوڈن اور سابقہ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے اعترافات کے مطابق، امریکہ کے ساتھ مل کر حزب الله کے مقابل جو نام نہاد اسلامی حکومت مصر کے صحرائے سینا میں تشکیل دینی تھی، اس سے شام و عراق میں ایجاد کرنے کی ٹھان لی۔