قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
شیخ عبدالامیر قبلان لبنان میں استقامتی محاذ کے بڑے حامی اور غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے سخت مخالف تھے۔
آج اسلام انہیں قربانیوں کی بنا پر زندہ ہے اوریہی قربانیاں اہل ایمان کے جذبات کو امتحان و ابتلاءکے لمحات میں جلا بخشتی ہیں۔
شہید قائد نے امریکہ، روس اور اسرائیل کو امت اسلامیہ کا مشترکہ دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ہمیں نابود کرنے کے درپے ہیں۔
سلامی مزاحمت کے ہاتھوں اسرائیل کی مسلسل شکست کے باوجود امارات اور بحرین نے اسرائیل کی غاصب اور فلسطینی بچوں کی قاتل حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کئے ہیں
آج امریکہ اور یورپ ان کی آزادیوں کے لیے ان کی حمایت نہیں کرتے بلکہ یہ ان کو خطے میں اپنے مفادات کا محافظ سمجھتے ہیں اور خطے کے ممالک کو توڑنے سے ڈرائے رکھنا چاہتے ہیں۔ ان لوگوں کی بھی تربیت ایسے کر دی ہے کہ ان کی فکر و طرز زندگی مغربی رنگ میں رنگا جا چکا ہے۔
امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن (اے ایس او) کے زیراہتمام فتح مبین کانفرنس کے شرکاء نے کہا ہے کہ فلسطین کے حوالے سے دو ریاستی حل ناقابل قبول ہے لہذاٰ حکومت اس بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کرے، فلسطینیوں نے ثابت کیا ہے کہ جنگیں اسلحے کے زور پر نہیں بلکہ دل، ادارے اور ایمان کی مضبوطی کیساتھ لڑی جاتی ہیں، آج اسرائیل ایک فیل اسٹیٹ بن چکا ہے، وہ دن دور نہیں جب پوری امت مسلمہ فلسطین کی فتح اور اسرائیل کی تباہی کا جشن منائے گی۔
آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کی صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی پر رہبر معظم انقلاب اور ایرانی عوام کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں.
گذشتہ ماہ انبیاء علیہم السلام کی سرزمین فلسطین پر گیارہ روزہ جنگ کے خاتمہ کے بعد یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ فلسطینی مزاحمت پہلے سے زیادہ طاقتور ہو چکی ہے اور خطے میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرنے میں اہم کردا ر ادا کر رہی ہے ۔ جب بات فلسطینی مزاحمت کی ہو تو اس سے مراد فلسطین کی وہ تمام مزاحمتی جماعتیں بشمول حماس، اسلامی جہاد اور ان کے جہادی و عسکری ونگ ہیں جن میں القسام بریگیڈ، الصابرین، القدس بریگیڈ اور دیگر شامل ہیں ۔
امام خمینی جانتے تھے کہ اسرائیل کو محض فلسطین تک محدود رہنے کے لئے مسلط نہیں کیا گیا ہے بلکہ اسرائیل عالم اسلام پر قبضہ چاہتا ہے، اسی لئے امام خمینی نے شروع سے اسرائیل کے خلاف جدوجہد شروع کی