سانحہ چلاس کے مجرموں اور سہولت کاروں کو گرفتار کیا جائے، انجمن امامیہ بلتستان
ساتوں امیدواروں نے عوامی مسائل اور مطالبات کے حوالے سے مختلف سوالوں کے جوابات دیئے، ایک دوسرے کے پروگراموں پر تنقید کی اور اپنے اپنے لائحہ کو بیان کرتے ہوئے عوام سے ووٹنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو مغربی تہذیبی یلغار سے اپنی نوجوان نسل کو بچاتے ہوئے دین مقدس اسلام کی تعلیمات سے روشناس کرانا ہوگا۔ مغربی ثقافت کے شب خون نے مسلمان معاشرے سے عفت پاکدامنی حیا اور غیرت جیسے اعلی انسانی اقدار کو چھینا ہے۔ حضرت سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آل محمد سے اپنی مودت کا ثبوت دیتے ہوئے ہمیں اپنی بیٹیوں کو سیدہ فاطمہ الزہراء کا پیروکار بنانا ہوگا۔ خاتون جنت کی حیات طیبہ مسلم خواتین کے لئے اسوہ حسنہ ہے۔
اگر رہبر انقلاب اسلامی حضرت روح اللہ الموسوی امام خمینیؒ کی شخصیت کا عمیق تجزیہ کیا جائے تو ہمیں نظر آئے گا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں معاشی، سیاسی، اقتصادی اور دیگر بنیادوں پر آنے والے انقلابات اکثر مواقع پر انقلاب کے رہبر کے منظر سے ہٹنے کے بعد تدریجاً زوال کا شکار ہوئے۔ شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ اس انقلاب کی قیادت نے انقلاب تو برپا کردیا ہو لیکن اس کے ذریعہ عوام کیلئے کوئی مستقل نظام نہ چھوڑا ہو یا پھر متبادل قیادت فراہم نہ کی ہو جس کی وجہ سے وہ انقلاب اس شخصیت کے ساتھ ہی زوال پذیر ہوگئے۔
خدا کی طرف سے جتنے بھی انبیاء علیہم السلام تشریف لائےہیں وہ سب انسان کی تربیت اورانسان سازی کے لئے آئے ہیں۔ اسلامی تربیت کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں انسان کی تمام ضرورتوں کو مد نظر رکھا گیا ہے خواہ مادی ہوں یا معنوی، جسمانی ہوں یا روحانی۔
28 مئی کی صبح کو آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی نے آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے آیت اللہ مکارم کی صحتیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی سلامتی اور طول عمر کے لئے دعا کی۔
وزیر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام نے ہی کمزور طبقے کو طاقتور بنایا، خواتین کو حقوق مہیا کئے۔اسلام کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہی انصاف کا نظام رائج ہو سکتا ہے اور ہم کرپشن سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
اس تاریخی فتح کے موقع پر میں آپ کا اور سپاہ قدس میں اپنے بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات اور امام جمعہ مسجد بقیۃ اللہ ڈیفنس کراچی علامہ شبیر میثمی نے کہا کہ فلسطین والوں نے کیسا بھرپور جواب دیا۔ لوگ چھوٹے مولوی کے خلاف باتیں کرتے ہیں تاکہ بڑوں تک پہنچ سکیں۔ لیکن جو تقویٰ والا ہوتا ہے ان کے راستے کھلتے جاتے ہیں۔ امام خمینی، رہبر معظم اور مراجع عظام کا تقوی ہے کہ آج فلسطینیوں نے ہزاروں راکٹ مار کر اپنے دشمن کو یہ سمجھا دیا کہ تمہاری آئرن ڈوم بھی تمہیں نہیں بچا سکتی۔ ان کے ہسپتال بھرے ہوئے ہیں، لوگ خوفزدہ ہو کر بھاگ رہے ہیں۔ میری اطلاع کے مطابق ان کے ایک منسٹر بھی بھاگ چکے ہیں۔ یہ لوگ بزدل ہیں، ان کے سامنے اسلحہ سے زیادہ ایمان کارگر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک صدی قبل سرزمین حجاز پر ظلم و بربریت کا جو سیاہ باب رقم کیا ہے یہ اس خیانت کاری کا تسلسل ہے جو چودہ سو سالوں سے خانوادہ رسول ص اور محبان اہلبیت ع کے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے۔آل رسول کو شہید کرکے ان کے مزارات کو مسمار کرنا خارجیوں اور ناصبیوں کے ہتھکنڈے رہے ہیں۔اسلام کی حقیقی نشانیوں سے نفرت کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔