برسی مرحوم علامہ قاضی غلام مرتضی، کلیہ اھل البیت چنیوٹ میں منعقد
سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے بیان میں ایس یو سی کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ فوجداری ترمیمی بل 298A) 2021) کو مسترد کرتے ہیں، یہ بل ملک میں افراتفری، انتشار، بدامنی اور فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے لہٰذا اس بل کو کسی بھی صورت منظور نہ کیا جائے۔
ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے صدر کا کہنا تھا کہ جس قانون کے اندر ترمیم کر کے اسمبلی سے منظور کروایا گیا ہے اس میں توہین کی تعریف اور حدود و قیود کی کوئی شرعی حیثیت واضح نہیں کی گئی۔
اپنے بیان میں بزرگ عالم دین نے کہا کہ ایک طرف کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں کو ملک بھر کے دورے کرنے کی آزادی ہے تو دوسری جانب مسلمانوں میں وحدت کا پرچار کرنے والی شخصیت علامہ شہنشاہ نقوی پر پابندی لگائی جارہی ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
شیعہ قومی کانفرنس کا تعلق وطن کی سالمیت کے لیے ہے۔ قائد اعظم کے بیانیہ سے انحراف کرنے والوں کے خلاف یہ قومی کانفرنس ہے۔ جو کھیل وطن عزیز کو دو لخت کرنے کے لیے ماضی میں کھیلا گیا تھا، آج وہی کھیل پھر کھیلا جا رہا ہے۔ ملک کو عدم استحکام، معاشی مشکلات اور اقتصادی بدحالی کا سامنا ہے۔
شیعہ علماءکونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے یکساں نصاب کے نام پر متنازع مواد کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ نصاب مسلکی کہا جاسکتا ہے ،تمام مکاتب فکر کا متفقہ نہیں ہے۔تحفظات دور نہ کئے گئے تو احتجاج کریں گے۔