وقت آن پہنچا کہ مسلم ریاستیں بڑے ہدف کیلئے یکجا ہوں، قائد ملت جعفریہ پاکستان
تحریف لفظی سے مراد آسمانی کتابوں کی آیتوں اور عبارتوں میں کمی و بیشی کرنا ہے جبکہ تحریف معنوی سے مراد آسمانی کتابوں کی آیتوں اور عبارتوں کی غلط تفسیر و تاویل کرنا جسے اصطلاح میں تفسیر بالرائے کہتے ہیں۔ قرآن مجید کی آیتوں میں اضافہ نہ ہونے پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہے۔ شیعوں کی اکثریت کا نظریہ ہے کہ قرآن کریم میں تحریف لفظی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا
قرآن مجید کے تحریف سے محفوظ رہنے اور طول تاریخ میں اس کی عدم تبدیلی کی دلیل وہ احادیث بھی ہیں جوپیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل ہوئی ہیں۔
۔ تحریف کے مسئلہ میں بھی زیادہ تر اس موضوع پر بحث و گفتگو ہوتی ہے اور یہ موضوع فریقین کے درمیان معرکة الآراءہے کہ کیا قرآن مجید میں کوئی چیز کم ہوئی ہے یا نہیں