او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
واضح رہے کہ گزشتہ سال 3 جنوری کو امریکی دہشتگرد فوج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کو ان کے ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شہید کر دیا تھا۔ شہید قاسم سلیمانی حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔
گذشتہ سال عراق میں امریکی دہشتگردی کے نتیجہ میں شہید ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی ، ابو مہدی المہندس اور ان کے رفقاءکی پہلی برسی جامعتہ المنتظر میںمنائی گئی۔
صغریہ علم و عمل تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری قمر عباس غدیری نے شہید قاسم سلیمانی اور ابو مھدی المھندس کی برسی کے موقع پہ تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی پورے خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک معروف، مضبوط، قوی اور بہادر کمانڈر تھے، جن کی شہادت امریکی حکومت کے لئے دنیا بھر میں ذلت اور رسوائی کا موجب بن گئی۔ عالمی دہشتگرد اس عظیم محافظ انسانیت کا مقابلہ نہیں کرسکا۔
حوزہ ٹائمز | شہید قاسم سلیمانی اور انکے ساتھیوں کی پہلی برسی پر "سہداۓ مقاومت کانفرنس" کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جسمیں طلاب بلتستان کے ایک کثیر تعداد نے شرکت کیا
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد نخالہ نے فلسطینی استقامت کی مدد کے سلسلے میں قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی کے کردار کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ستون محکم نامی حالیہ فوجی مشقوں نے ثابت کردیا کہ فلسطینی عوام اس وقت ہمیشہ سے زیادہ مضبوط ہیں۔
قاہرہ میں ایرانی مفادات سیکشن کے سربراہ ، ناصر کنانی نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کا قتل امریکی دہشت گرد صدر کا سب سے بے وقوفانہ فعل تھا اور اس فعل نے قاسم سلیمانی کے نام اور مکتب کو ہمیشہ کے لئے زندہ کیا۔