کسي بھي مفيد اور مؤثر اسلامي تحريک کي کاميابي کيلئے ايک آگاہ ٬ دلير اور درد دل رکھنے والا رہبر کا ہونا ضروري ہے۔ تاکہ وہ تحريک کے اھداف اور اغراض کو مدنظر ر کھتے ہوئے صحيح معنوں ميں اس کي رہبري اور قيادت کرے ،تمام رکاوٹوں کو عبور کرےاور اسے اپنے مقدس اھداف تک لے جائے.
انتظار کی تعریف اور اہمیت: ''انتظار'' کے مختلف معانی کئے گئے ہیں، لیکن اس لفظ پر غور و فکر کے ذریعہ اس کے معنی کی حقیقت کوپایا جا سکتا ہے۔ انتظار کے معنی کسی کے لئے چشم براہ ہونا اور کسی کے لئے آنکھیں بچھانا ہے اور انتظار کی قدروقیمت کا دارومدار اس بات پر ہوتاہے کہ کس کا انتظار کیا جارہا ہے اور کیوں انتظار کیا جارہا ہے. اسی طرح انتظار کے ثمرات کا دارومدار بھی اس بات پر ہے۔
حضرت امام زین العابدین عليہ السلام سے منقول ایک روایت میں بیان ہوا ہے کہ: ''امام مہدی عليہ السلام کی زندگی میں جناب نوح عليہ السلام کی سنت پائی جاتی ہے اور وہ ان کی طولانی عمرہے''۔(کمال الدین, ج2،ص 309)
زمانہ غیبت کے شروع سے ہی آپ کے ظہور کے منتظر دلوں کو ہمیشہ یہ حسرت بے تاب کرتی رہی ہے کہ کسی صورت میں اس بافضیلت وجود کا دیدار ہوجائے ، وہ اس کے فراق میں آہ و فغان کرتے رہتے ہیں! البتہ غیبت صغریٰ میں آپ کے خاص نائبین کے ذریعہ شیعہ اپنے محبوب امام سے رابطہ برقرار کئے ہوئے تھے اور ان میں بعض لوگ امام عليہ السلام کے حضور میں شرفیاب بھی ہوئے ہیں؛ جیسا کہ اس سلسلہ میں کثرت سے روایات پائی جاتی ہیں۔
عمر بن حنظلہ ايک روايت نقل کرتے ہيں کہ علماء اسے قبول کرتے ہيں : لہذا وہ مقبولہ کے نام سے شہرت پاگئي اس روايت ميں امام صادق عليہ السلام سے شيعوں کي مشکلات اور مسائل ميں شرعي وظيفہ اور وہ کس طرف رجوع کريں,