لاشاری گاؤں سے مولانا صفدر علی ملاح اس وقت عوام کے ساتھ گاؤں میں موجود ہیں اور ہر ممکنہ امداد کر رہے ہیں۔
وفاق ٹائمز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب کی وجہ سے ہزاروں ہم وطن بے گھر اور جانبحق ہوگئے ہیں اور اس آفت میں ملک کے دیگر حکومتی اداروں اور رضاکاروں کے ساتھ ساتھ علمائے کرام اور دینی مدارس کے طلاب بھی سیلاب زدہ علاقوں میں پاکستانی باشعور قوم کی خدمت میں حاضر ہیں اور ملک کے مختلف صوبوں میں انفرادی اور اجتماعی فعالیت انجام دے رہے ہیں۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل چیئرمین زہرا اکیڈمی علامہ شبیر حسن میثمی نے جاری بیان میں کہا کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی اپیل پر اور ان کی رہنمائی میں سیلاب زدگان کی امداد کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو پہلے مرحلے میں تیار کھانے کی ضرورت ہے۔ اہل خیر اور اہل وطن کو اس کار خیر میں آگے آنا چاہیے تاکہ گھر سے دربدر متاثرین سیلاب کی مدد ہو سکے۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں بے گھر لوگوں کو ٹینٹ کی اشد ضرورت ہے۔
علامہ باقر مقدسی نے حالیہ بارشوں سے پاکستان بھر میں خصوصا سندھ اور بلوچستان میں ہونے والی تباہی، جانی اور مالی نقصانات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے حالیہ بارشوں میں نقصانات اٹھائے ہیں ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں، جہاں بھی انسانی قیمتی جانوں کے نقصان ہوا ہے
حالیہ سیلاب کے پیشِ نظر ملتِ تشیع کے مراجع عظام رہبرِ انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای، آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی اور آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی کی جانب سے سیلاب سے متاثرین کی امداد کے لئے خمس؛ سہمِ امام کے استعمال کے سلسلہ میں فتاوی جات سامنے آگئے ہیں۔