مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
تمام تر قلت وسائل کے باوجود، گذشتہ 4 ماہ سے ملک کے طول و عرض میں بالخصوص سندھ و بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سرگرمیاں جاری ہیں اور رضاکاران اور کارکنان شب و روز امدادی کاموں میں مصروف عمل ہیں
انہوں نے مزید کہاکہ کہ سات دہائیوں سے زائد عرصہ گزر گیا ، سب کچھ بدل گیا، مگر آج بھی فلسطینی ظلم وستم کی چکی میں پس رہے ہیں اور نام نہاد عالمی منصفوں کی دوغلی پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ رہے ہیںمگر عالمی ادارے انسانی حقوق کے نام پر اپنے مفادات کی خاطر اقدامات کرتے ہیں مگر جن مظلوم خطوں کو زیادہ توجہ کی ضرورت ہے وہاں ظالموں ، آمروں اور جابروں کی پشت پناہی کرتے ہیں ۔
قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اسپیکر رولنگ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس تاریخی فیصلہ سے ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو فروغ حاصل ہوگا اور ملکی نظام دوبارہ پٹڑی پر آسکے گا۔
تنظیمی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ پاکستان میں تشیع کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے ہمارا اتحاد ضروری ہے، جب تک ہم متحد نہیں ہونگے، دشمن اپنی سازشوں میں مصروف رہیگا۔
انہوں نے کہا کہ ماسوائے جنگ کے ایسا قابل قبول اور قابل حل طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ مسئلہ کشمیر ”جو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے انتہائی ضروری مسئلہ ہے “حل ہو اور کشمیری عوام کو بھی اپنی سرزمین پر آزادی کا سورج دیکھنا نصیب ہو۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ شبیر حسن میثمی نے مزار قائد پاکستان پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے اعتماد کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انشاءاللہ امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے کی جدوجہد اور اتحاد بین المسلمین کے جس سفر کا آغاز ہمارے قائدین نے کیا تھا اسے جاری و ساری رکھیں گے۔
وفد کی قیادت نومنتخب مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ شبیر حسن میثمی نے کی، نومنتخب ایڈشنل جنرل سیکرٹری علامہ سید ناظر عباس تقوی، مرکزی نائب صدر حسنین مہدی رضوی، صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سید رضی حیدر زیدی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات علی نقوی، صوبائی نائب صدر علامہ عابد عرفانی، کراچی ڈویژن کے صدر علامہ کامران حیدر عابدی سمیت دیگر صوبائی و ڈویژنل عہدیداران اور علماء کرام بھی ہمراہ تھے۔
یوم غدیر دراصل اعلان ختم نبوت اور امامت کے ذریعے رسالت کے مشن کو جاری رکھنے کےلئے یوم تجدید عہد ہے، پیغمبر اکرم نے پیغام رسالت کی تشریح ، تعبیر، حفاظت ، نفاذ اور نشرواشاعت کےلئے امامت کے ذریعے ایک جامع میکنزم تشکیل دیا، اسی عظیم نظام کا مظہر یوم غدیر ہے