پاک ایران گیس پائپ لائن منصو بہ ملکی مفاد میں ہے، عملدرآمد حکمرانوں کی ذمہ داری ہے، علامہ سبطین سبزواری
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک ماہِ رحمت و مغفرت ہے ۔جس میں سانس لینا تسبیح اور نیندبھی عبادت ہے۔ماہ مقدس میں اعمال قبول اور دعائیں منظور ہوتی ہیں۔ہمیں قرآ ن مجید کی تلاوت کا اہتمام کرنا چاہیے ۔
۔ تحریف کے مسئلہ میں بھی زیادہ تر اس موضوع پر بحث و گفتگو ہوتی ہے اور یہ موضوع فریقین کے درمیان معرکة الآراءہے کہ کیا قرآن مجید میں کوئی چیز کم ہوئی ہے یا نہیں
کانفرنس میں تین اہم موضوع تعلیم، جہیز اور روزگار پر گفتگو کی گئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بیداری کارواں کے صدر نظرعالم نے کہا کہ تعلیم کے بغیر مسلمانوں کی کسی بھی شعبہ میں ترقی ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن سے ہماری دوری اس بات کا ثبوت ہے کہ ملعون وسیم رضوی جیسا درندہ ذہن پاک و مقدس کتاب پر زہرافشانی کرتا ہے تب ہم جاگتے ہیں۔
بے بنیاد درخواست کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مسلمانوں کی عظیم کتاب قرآن مجید کی تحفظات کو یقینی بنائے
ڈاکٹر فخر الحسن رضوی نے ملعون وسیم رضوی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دریدہ دہن گستاخ قرآن پاک ملعون وسیم رضوی مرتد ہوگیا ہے اور اپنے ذاتی مفاد کے لئے اس طرح کی مذموم حرکت کی ہے تاکہ امت مسلمہ میں اختلاف پیدا ہو ملعون وسیم رضوی نے اپنے آقاؤں کے اشارے پر یہ گستاخی کی ہے.
انسان جس چیز سے جاہل ہو اس کا دشمن ہوتا ہے اور آج کے علم و آگاہی کے دور میں یہ جہالت قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وسیم رضوی ملعون کا تعلق امت مسلمہ سے نہیں۔مسلمان گھروں میں پیدا ہونے والے ایسے دین فروش اسلام دشمن طاقتوں کے آلہ کار ہوتے ہیں جن کا مقصد مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کر کے مغربی استعماری و استکباری طاقتوں کو تسکین پہنچانا اور انہیں تقویت دینا ہے۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مکتب تشیع نے اس خباثت کے مقابلے میں بیداری آگاہی اور شعور کا بھرپور مظاھرہ کیا اور اس ایشو پر پاکستان اور ھندوستان سمیت دنیا بھر کے تمام شیعہ علماء اور دانشور اکابر کے یکساں موقف اور بیانیہ نے اس ھندو صہیونی گٹھ جوڑ اور سازش کو بے نقاب اور ناکام بنادیا ہے.
اجلاس سے خطاب میں صدر جعفریہ الائنس کا کہنا تھا کہ یہ امت مسلمہ کے درمیان پھوٹ ڈالنے کی ایک ناپاک کوشش ہے اور یہ علماء ہند و مفتیان ہند کی شرعی مسؤلیت ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنی منصبی ذمہ داریاں کو پورا کرکے اس ملعون کے خلاف فتوی صادر کریں۔